تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

دھوپ میں لو لگنے سے موت کیوں ہوتی ہے؟

ہم سب دھوپ میں گھومتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ لوگوں کو دھوپ لگ جانے کی وجہ سے اچانک موت کیوں ہوجاتی ہے؟

ہمارے جسم کا درجہ حرارت ہمیشہ 37 ° ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے، اس درجہ حرارت پر ہی ہمارے جسم کے تمام اعضاء صحیح طریقے سے کام کر پاتے ہیں۔

پسینے کے طور پر پانی باہر نکال کر جسم 37 ° سینٹی گریڈ درجہ حرارت برقرار رکھتا ہے، مسلسل پسینہ نکلتے وقت پانی پیتے رہنا انتہائی مفید اور ضروری ہے. اس کے علاوہ بھی پانی بہت کارآمد ہے۔

موت کیسے واقع ہوتی ہے؟


درجہ حرارت اگر 45 ہو تو جسم میں پانی کی کمی ہونے پر ہمارا جسم پسینے کے ذریعے خارج ہونے والے پانی کے اخراج کو روکتا ہے یعنی بند کردیتا ہے

ہے جب باہر درجہ حرارت 45 ڈگری سے زائد ہو جاتا ہے تو جسم کا کولنگ سسٹم ٹھپ ہو جاتا ہے، تب جسم کا درجہ حرارت 37 ڈگری سے زیادہ ہونے لگتا ہے۔ جسم کا درجہ حرارت جب 42 ° سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے تو خون گرم ہونے لگتا ہے اور خون میں موجود پروٹین پکنے لگتا ہے۔

اس عمل میں جسم کے پٹھے اکڑنے لگتے ہیں اور اس دوران سانس لینے کے لئے ضروری پٹھے بھی کام کرنا بند کر دیتے ہیں جسم کا پانی کم ہوجانے سے خون گاڑھا ہونے لگتا ہے، بلڈ پریشر لوہوجاتا ہے، اہم عضو (بالخصوص دماغ) تک خون کی رسائی رک جاتی ہے اور


ہیٹ اسٹروک کی وجوہات، علامات اور بچاﺅ کیلئے احتیاطی تدابیر


 انسان کوما میں چلا جاتا ہے اور جسم کے ایک کے بعد ایک عضو دھیرے دھیرے کام کرنا بند کر دیتے ہیں، اور اس طرح اس کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

گرمی کے دنوں میں ایسے مسائل ٹالنے کے لئے مسلسل پانی پیتے رہنا چاہئے، اس سے ہمارے جسم کا درجہ حرارت 37 ° ڈگری برقرار رہ پائے گا
اس بات پر ہمیں توجہ دینا چاہئے کہ آنے والے کچھ دنوں میں اكونكس کے گہرے اثرات ہمارے خطے کے موسم پر پڑیں گے۔

یہ اثرات خط استوا کے ٹھیک اوپرسورج چمکنے کی وجہ سے پیدا ہوتےہیں۔ درجہ حرارت 40 ڈگری یا اس سے اوپر ہوگا اور موسم کی یہ سختی جسم میں پانی کی کمی اور لو لگنے والی صورتحال پیدا کردے گی۔

احتیاطی تدابیر


برائے مہربانی اس دوران دوپہر 12 سے تین کے درمیان زیادہ سے زیادہ گھر‘ کمرے ‘ آفس یا سایہ دار جگہ میں رہنے کی کوشش کریں۔

روزانہ کم از کم تین لیٹر پانی استعمال کریں اور گردے کے امراض میں مبتلا افراد روزانہ کم از کم 6 سے 8 لیٹر پانی پینے کی کوشش کریں۔

ٹھنڈے پانی سے نہائیں ۔

گوشت کا استعمال بند یا کم از کم کردیں‘ پھلوں اور سبزیوں کو غذا کا حصہ بنائیں۔

بلڈ پریشر پر نظر رکھیں اور لو ہونے کی صورت میں فوری طور پر مشروبات کا استعمال زیادہ کریں اور کوشش کریں کہ گلوکوز بھی استعمال کریں۔

گرمی کی لہر کوئی مذاق نہیں‘ اگر آپ معاملے کی سنگینی بھانپنا چاہتے ہیں تو ایک غیر مستعمل موم بتی کھلی جگہ میں رکھ دیں اگر وہ پگھل جائے تو سمجھ لیں کہ صورتحال نازک ہے۔ کمرے میں دو کھلے برتنوں کو نصف بھر کر رکھیں کہ نمی برقرار رکھی جاسکے۔

Comments

- Advertisement -