اسلام آباد: حکومت نے ہیٹڈ ٹوبیکو مصنوعات کی ریگولرائزیشن کا فیصلہ کر لیا ہے، جس سے تمباکو نوشی کی روک تھام کی کوششیں اور اقدامات رائیگاں جانے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے ہیٹڈ ٹوبیکو مصنوعات کی ریگولرائزیشن کا فیصلہ کر لیا، قانون سازی کے بعد ملک بھر میں ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کی کھلے عام فروخت ہو سکے گی۔
وزارت قومی صحت کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کی ریگولرائزیشن کے لیے پکٹوریل ہیلتھ وارننگ کے قانون میں ترمیم کی جائے گی، اس سلسلے میں تصویری و تحریری وارننگ کا نیا قانون بنایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وزارت قومی صحت نے ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کی پکٹوریل ہیلتھ وارننگ کے قانون میں ترمیم کا نیا مسودہ تیار کر کے وزارت قانون کو بھجوایا تھا، وزارت قانون کے ماہرین نے ویٹنگ کے بعد مسودہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو ارسال کر دیا ہے، جو اس کی منظوری دے گی۔
ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کے مسودے کی حتمی منظوری کابینہ سے لی جائے گی، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت قومی صحت باضابطہ ایس آر او جاری کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ قانون کے تحت ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کے ڈبے، پیکٹ، اشتہاری میٹیریل پر ہیلتھ وارننگ لگانا لازم ہوگا، پیکٹ کے دونوں جانب انتباہی وارننگ بھی لگانی ہوگی۔
پیکٹ کے فرنٹ سائیڈ کے 30 فی صد جب کہ عقبی جانب کے 20 فی صد حصے پر پکٹوریل ہیلتھ وارننگ چسپاں کرنا لازم ہوگا۔ سی اور ڈرائی پورٹ سے بغیر ہیلتھ وارننگ والی امپورٹڈ ہیٹڈ ٹوبیکو پراڈکٹس کی کلیئرنس پر بھی پابندی ہوگی۔