امریکہ اور ایران کے درمیان بھاری پانی کے معاہدے پراتفاق ہوگیا۔ معاہدے کے مطابق امریکہ ایران سے 32 ٹن بھاری پانی خریدے گا جس کو تحقیقی مقاصد کے لئے استعمال کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ : تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ 32 ٹن بھاری پانی ایران سے خریدے گا تاکہ ایران کہ جوہری پروگرام کو واپس پیمانے پر لا یا جاسکے.
امریکی محمکہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کے مطابق اس سودے کے ذریعے نہ صرف ایران کے جوہری پروگرام میں بہتری آئے گی، ساتھ ہی خریدا گیا بھاری پانی مختلف صنعتوں کو فروخت کیا جائے گا.
جنوری میں بین الاقوامی طاقتوں سے ایران کے جوہری پروگرام کے متعلق ہونے والے معاہدے کے تحت ایران اس بات پر متفق ہوگیا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو بین الاقوامی معائنے کے لئے پیش کرے گا.
اس کے بدلے ایران کا کہنا ہے کہ اس پر سے بین الاقوامی پابندیوں کے اَٹھائے جانے کے ساتھ ساتھ اربوں ڈالرز جو اس پر پابندیوں کے بعد غیرملکی بینکوں میں منجمد کر دیئے گئے تھے وہ اسے واپس کئے جائیں۔
.
جمعے کے روز ہی امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی اپنے ایرانی ہم منصب جاوید زارف سے واشنگٹن میں ملاقات کی۔
ملاقات میں امریکہ اور ایران میں ہونے والے بھاری پانی کے معاہدے پر بات ہونے کے ساتھ دیگر اًمور پر گفتگو ہوئی. تاہم امریکی محکمہ خارجہ نے یہ نہیں بتایا کہ اس معاہدے کی صورت میں امریکہ ایران کو کتنی رقم ادا کرے گا.
امریکی ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے ذریعے ایران سے خریدا گیا بھاری پانی تحقیقی مقاصد لے لئے استعمال کیا جائے گا.
جان کربی نے کہا کہ ہم اَمید کرتے ہیں کہ آئندہ آنے والے ہفتوں میں بھاری پانی امریکہ کو مل جائے گا، ابتدا میں یہ اوک رج نشینل لیبارٹری میں رکھا جائے گا بعد میں اسے کمپنیوں کو تحقیقی مقاصد کے لئے فروخت کیا جائے گا.