بدھ, جنوری 22, 2025
اشتہار

ہیموں کالانی: تحریکِ آزادی میں وادیٔ مہران کے لازوال کردار کا تذکرہ

اشتہار

حیرت انگیز

برصغیر میں آزادی کی خاطر انگریزوں فوج سے ٹکرانے والے ہیموں کالانی کا شمار تحریکِ آزادی کے سب سے کم عمر کارکنوں میں ہوتا ہے۔ ہمیوں کالانی کو انگریز سرکار نے پھانسی کی سزا دی تھی۔

ہیموں کا پورا نام ہیمن داس کالانی تھا۔ پیسو مل کالانی کے گھر پیدا ہونے والے اس بچے کو پیار سے ’ہیموں‘ پکارا جاتا تھا۔ ان کے والد ٹھیکیدار تھے۔ ہیموں 11 مارچ 1923ء کو پیدا ہوئے اور سکھر میں ان کا جیون گزرا۔ ہیموں بچپن میں کھیلوں کے شوقین تھے اور باقاعدگی سے اکھاڑے میں جاتے تھے۔ تیراکی کا شوق بھی تھا۔ ساتھ ہی ہیموں مقامی سکول میں پڑھ رہے تھے۔ ان کے چچا اس وقت سیاسی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیتے تھے۔ اور ان کا مقصد فرنگیوں کی حکومت کا خاتمہ تھا۔ ہیموں بھی آزادی کا خواب دیکھتے اور کارکنوں کا جوش و جذبہ دیکھتے بڑا ہورہا تھا۔ سکھر یوں بھی سیاسی طور پر ایک بیدار شہر تھا۔ جنگ عظیم، ہندوستان چھوڑ دو تحریک، کرپس مشن اور اس جیسے کئی واقعات اور تحریکوں نے ہیموں کو بھی ایک جذبے سے سرشار کردیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ انھیں اطلاع ملی کہ اسلحے سے بھری فرنگیوں کی ایک ٹرین سکھر آرہی ہے۔ طے پایا کہ پٹڑی اکھاڑ دی جائے۔ اس کام کے لیے جب آزادی کے متوالوں کی طرف دیکھا گیا تو جوانی کی دہلیز پر قدم رکھنے والے ہیموں اور ان کے چند ساتھیوں نے یہ کام اپنے ذمے لے لیا۔ لیکن کارروائی کرنے کے بعد باقی ساتھ فرار ہونے میں کام یاب ہوگئے جب کہ ہیموں کو پکڑ لیا گیا۔

ہیموں کو تاجِ برطانیہ کا باغی قرار دے کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، لیکن اس نے اپنے ساتھیوں کے نام نہیں‌ بتائے۔ اس کا مقدمہ اسپیشل ٹریبیونل میں چلایا گیا جہاں وکیلوں نے اپنی خدمات رضاکارانہ پیش کیں۔ مگر اسپیشل ٹریبیونل نے اسے بارہ سال کی سزا سنا دی اور بعد میں اسے سزائے موت میں بدل دیا گیا۔ ہیموں نے جان کی قربانی دے کر آزادی کے متوالوں کا جوش و ولولہ بڑھا دیا اور اس کی موت کے چار سال کے اندر اندر انگریزوں کو ہندوستان چھوڑنا پڑا۔

- Advertisement -

21 جنوری کی صبح ہیموں کو پھانسی دے دی گئی۔ اس نوجوان نے ابھی صرف میٹرک کا امتحان پاس کیا تھا۔ مؤرخین لکھتے ہیں کہ ہیموں کی موت کے بعد سندھ کے شہروں میں احتجاجی اجتماعات ہوئے۔ کراچی میں سوامی نارائن مندر میں سیاہ جھنڈے لہرائے گئے اور سادھو بیلو میں ہیموں کالانی کی تصویر لگائی گئی۔ تقسیم کے بعد ہیموں کالانی کا خاندان بھارت چلا گیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں