اسلام آباد : حکومت نے 15ستمبر سے نویں، دسویں جماعت ، یونیورسٹی اور کالجوں کو کھولنے کا اصولی فیصلہ کرلیا جبکہ پہلی سے پانچویں اور چھٹی سے آٹھویں جماعتوں کو ایک ہفتہ بعد کھولا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائےتعلیم کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزرائے تعلیم سمیت چیئرمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای شریک ہوئے۔
وفاقی وزارت تعلیم نے مراحلہ وارتعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق تجاوز پیش کیں ، جس کے بعد 15ستمبر سے نویں، دسویں جماعت ، یونیورسٹی اور کالجوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑی جماعتوں کی کلاسیں کھولنے کے بعد کورونا کیسز کومانیٹر کیا جائے گا، کوروناصورتحال کے پیش نظر ایک ہفتہ بعد چھٹی سے آٹھویں تک کی سرگرمیوں کا آغازہوگا۔
تمام صوبائی وزرائےتعلیم تعلیمی سرگرمیاں مرحلہ وار شروع کرنے پر متفق ہوئے اور کہا گیا کورونا وائرس کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد ہوگا جبکہ طلباکو ماسک کےساتھ تعلیمی اداروں میں داخلہ یقینی بنانےکی ہدایت کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پہلی سے پانچویں اور چھٹی سے آٹھویں جماعتوں کو ایک ہفتہ بعد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ تعلیمی اداروں سے منسلک ہاسٹل کھولنے کی تجویز پر غور کیاگیا۔
اجلاس میں مختصر اکیڈمک سلیبس اور2021میں امتحانات پر اور وفاقی نظامت تعلیمات میں اینٹی ہراسمنٹ باڈیزکےصوبوں میں قیام پر بھی گفتگوہوئی جبکہ بی ای سی ایس،این سی ایچ ڈی ٹرانزیشن پلان اور یکساں نصاب تعلیم کا معاملہ بھی زیرغور آیا۔
اجلاس کے فیصلےحتمی منظوری کےلیےاین سی اوسی کوبھجوائےجائیں گے ، تعلیمی ادارےکھولنےسےمتعلق حتمی منظوری این سی او سی دے گی۔
مزید پڑھیں : ہائر، مڈل اور پرائمری سطح پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور
یاد رہے وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ تعلیمی ادارےکھولنےسےمتعلق حتمی فیصلہ7 ستمبرکوہوگا، کوروناوبا میں کمی آئی ہے، گزشتہ 6ماہ میں بچوں کی تعلیم بہت متاثر ہوئی ہے، تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے سے متعلق تجاویز بھی موجود ہیں۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اگلے سال تک وباکےاثرات کم رہےتوپراناشیڈول ملک میں بحال ہوجائے گا، ہائر، مڈل اور پرائمری سطح پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کوروناوباختم نہیں ہوئی، بداحتیاطی سےدوبارہ بڑھ سکتی ہے، وباسے نمٹنے کیلئے تعلیمی اداروں کی بندش کافیصلہ اہم تھا، 5 کروڑ بچے جب دوبارہ تعلیمی اداروں میں جائیں گے تورسک رہےگا، اداروں کو مرحلہ وار کھولنے سے متعلق بھی تجویز زیر غور ہے۔