اشتہار

ہندوانتہا پسندوں نے مسلمانوں کو نماز تراویح سے روک دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اُترکھنڈ: ہندوانتہا پسندوں نے مسلمانوں کونماز تراویح سےروک دیا اورتراویح کے دوران مذہبی تشدد پسند تنظیم بجرنگ دل کے 60 سے زائد غنڈوں نے مسجد پر دھاوا بولا۔

تفصیلات کے مطابق مودی کاہندوستان رمضان المبارک میں مسلمانوں کیلئے وبال جان بن گیا ، 4 اپریل کو ہندوانتہا پسندوں نےریاست اُتر کھنڈ کے شہر ہلدوانی میں مسلمانوں کونماز تراویح سےروک دیا۔

تراویح کے دوران مذہبی تشدد پسند تنظیم بجرنگ دل کے 60 سے زائد غنڈوں نے مسجد پر دھاوا بول دیا لیکن موقع پر موجود بھارتی پولیس خاموش تماشائی بنی رہی تاہم شکایت کرنے پر علاقہ مجسٹریٹ نے مسجد کے آدھے حصے کو ہی سیل کر ڈالا۔

- Advertisement -

رمضان میں مودی کے ہندوستان میں مسلمانو ں کو نماز سے روکنےکے31 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔

24مارچ کو بجرنگ دل کے غنڈوں نےمرادآبادمیں مسلمانوں کو نمازتراویح سے روکا جبکہ 24 اور26مارچ کو نوایڈہ میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کونمازعشا اورتراویح سے روک دیا تھا۔

31مارچ کو بہارکےمدرسہ عزیزیہ کو ہندو مذہبی تہوار کے دوران نذر آتش کر دیا گیا اور یکم اپریل کو حیدر آباد میں ہندو انتہا پسندوں نے نماز تراویح کے دوران دنگا فساد کیا۔

4 اپریل کو بھی جھاڑکھنڈ میں ہزاری باغ کی جامعہ مسجد میں نمازیوں پر تشدد،دروازہ توڑ دیاگیا تھا۔

ہیومن رائٹس واچ رپورٹ کے مطابق انتہا پسند ہندو تہواروں کو مسلمانوں کیخلاف تشدد کیلئےاستعمال کر تے ہیں ، مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستان میں مسلمان مخالف اقدامات اور تشدد میں سنگین اضافہ ہو اہے۔

سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں ہندوستان میں بسنے والے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں گی۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں