تازہ ترین

سرکاری ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

سندھ کے قدیم شہر بھنبھور کی پہلی مسجد

بھنبھور ایک ساحلی شہر تھا جس کی بندرگاہ اپنے دور میں یقیناً مصروف ترین رہی ہوگی، لیکن پاکستان میں اس شہر کے قدیم آثار پر سسی پنوں کی محبت کی داستان غالب رہی ہے۔ تاہم قدیم تہذیب اور آثار میں‌ دل چسپی رکھنے والوں کے لیے بھنبھور کی ایک مسجد کا یہ تذکرہ ضرور معلومات افزا ہو گا۔

یہ 1960 کی بات ہے جب سندھ کے اس قدیم شہر کی کھدائی کے دوران یہاں‌ مسجد کے آثار ظاہر ہوئے تھے۔ ماہرینِ آثارِ قدیمہ کی نگرانی میں دو سال تک مزید کھدائی کی گئی اور یہ کام 1962 میں تمام ہوا۔ اس شہر سے پہلی مسجد کے آثار برآمد کرنے کے دوران ہی چند کتبے بھی ملے جن پر خطِ کوفی میں عبارت کندہ تھی جس سے معلوم ہوا کہ مسجد 109 ہجری، یعنی 727 عیسوی میں تعمیر ہوئی تھی۔

ماہرین کا خیال ہے کہ یہ اس علاقے میں‌ تعمیر کردہ اوّلین مسجد تھی اور اسے محمد بن قاسم یا ان کے ساتھیوں نے تعمیر کروایا تھا۔

اس مسجد کا طول 122 فٹ اور عرض 120 فٹ تھا۔ ماہرین کے مطابق اس کے چاروں طرف چونے کے پتھر کی اینٹوں کی ایک ٹھوس دیوار تھی جس کی موٹائی 3 تا 4 فٹ تھی۔ مسجد کے صحن کا طول 75 فٹ اور عرض 58 فٹ تھا۔ اس کے مغرب کی جانب ایک وسیع دالان تھا جس کی چھت کے بارے میں‌ اندازہ ہے کہ وہ لکڑی کے 33 ستونوں پر قائم تھی۔

Comments

- Advertisement -