ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ تاریخ ثابت کرے گی جس طرح شام میں حق بجانے ہوئے اسی طرح غزہ میں بھی درست ثابت ہوں گے۔
جمعہ کو استنبول میں ترکی ایکسپورٹرز اسمبلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح شام میں ہم درست ثابت ہوئے اسی طرح تاریخ غزہ کے بحران میں بھی ہماری صداقت کی تصدیق کرے گی۔
شام کے تقریباً 25 سال سے رہنما اسد، 8 دسمبر کو حکومت مخالف گروہوں نے دمشق کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد روس فرار ہو گئے جس سے بعث پارٹی کی حکومت ختم ہو گئی، جو 1963 سے اقتدار میں تھی۔
اردوان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ترکی واحد ملک ہے جس نے اسرائیل کے ساتھ تجارت کو مکمل طور پر روک دیا ہے۔
مئی 2024 میں ترکی نے غزہ پر جاری اسرائیلی نسل کشی کی جنگ کے دوران اسرائیل کے ساتھ تمام تجارت روک دی جو تقریباً 9.5 بلین ڈالر بنتی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے باوجود، اسرائیلی فوج نے غزہ پر نسل کشی کی جنگ جاری رکھی ہے جس میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک تقریباً 45,600 متاثرین، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، ہلاک ہو چکے ہیں۔