رواں برس انڈیا میں شیڈول مینز ہاکی ایشیا کپ کو پاک بھارت کشیدگی کے باعث نیوٹرل مقام پر منتقل کرنے کا مطالبہ سامنے آ گیا ہے۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان عماد شکیل بٹ نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ دونوں ممالک میں حالیہ شدید کشیدگی کے باعث رواں برس بھارت میں ہونے والے ہاکی ایشیا کپ کو بھارت سے منتقل کیا جائے اور اس کا انعقاد کسی نیوٹرل مقام پر کیا جائے۔
عماد شکیل نے کہا کہ یہ ایشیا کپ ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ یہ ٹورنامنٹ ہمارے لیے ورلڈ کپ کا کوالیفائنگ راؤنڈ ہے اور اس ٹورنامنٹ کے ذریعے ہی ہم پر اگلے برس ہاکی ورلڈ کپ میں پہنچنے کا راستہ کھلے گا۔
ہاکی کپتان کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹورنامنٹ کے انعقاد کے مقام پر دوبارہ غور کیا جائے۔ تاہم پاکستان ٹیم کی شرکت کا حتمی فیصلہ وفاقی حکومت کی ہدایت کے مطابق کیا جائے گا۔
عماد شکیل نے ایشیا کپ کے لیے جاری تیاریوں کے حوالے سے بتایا کہ کھلاڑی تو فی الحال ایف آئی ایچ نیشنز کپ کی تیاریاں کر رہے ہیں، جہاں اچھی کارکردگی انہیں معزز پرو لیگ میں جگہ دلا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم نیشنز کپ سے اپنی مہم کا آغاز کرے گی۔ ہماری توجہ پہلے میچ سے ہی تیز ہوگی۔ کھلاڑی پرعزم ہیں اور ہم مثبت نتائج دینے کے لیے پرامید ہیں۔ پاکستانی ٹیم قومی وقار کی حفاظت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر ترقی کے لیے بھی پُرعزم ہے
واضح رہے کہ 12 واں ہاکی ایشیا کپ مینز ایشین ہاکی فیڈریشن (اے ایچ ایف) کی میزبانی میں رواں برس 27 اگست سے 7 ستمبر تک بھارت کے شہر راج گیر میں شیڈول ہے۔
حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے بعد بھارتی حکام کی جانب سے پاکستان کو اگلے برس ہاکی ورلڈ کپ سے خارج کرنے کے لیے اس کے ایشیا کپ میں رکاوٹیں پیدا کیے جانے کا امکان ہے اور غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ہاکی ٹیم کو ویزوں کا اجرا بھی روکا جا سکتا ہے۔
تاہم مذکورہ صورتحال پر ایشین ہاکی فیڈریشن اور بھارتی حکومت کی جانب سے مسلسل خاموشی جاری ہے۔