ابو ظبی : اماراتی وزیر برائے خارجہ امور نے کہا ہے کہ حوثی ملیشیاء امدادی خوراک لوٹ کر شہریوں میں بھاری رقم کے عوض فروخت کررہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امور انور محمود قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر یمن میں امدادی خوراک اور حوثی ملیشیا سے متعلق ٹویٹ میں کہا ہے کہ حوثی جنگ میں بچّوں، بارودی سرنگوں اور خوراک کا بطور ہتھیار استعمال کررہے ہیں۔
انور محمود قرقاش نے ٹویٹ میں عالمی ادارہ خوراک کی یمن سے متعلق رپورٹ کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ خوراک نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ قحط کا شکار یمنی شہریوں کے لیے بھیجی گئی خوراک کو حوثیوں کے کنٹرول والے علاقوں میں لوٹ کر نقد فروخت کیا جارہا ہے۔
تقرير برنامج الأغذية العالمي حول متاجرة المليشيا الحوثية بالمساعدات الغذائية العاجلة للشعب مهم، ويوثق هذه الممارسات، والحقيقة ان الحوثي في حربه ضد الدولة والشعب اليمني استخدم العنف والأطفال والألغام والغذاء وآن الآوان للمنظمات الأخرى ان تكون بنفس الوضوح.
— د. أنور قرقاش (@AnwarGargash) January 2, 2019
ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ دیگر تنظیمیں بھی حوثی جنگجوؤں سے متعلق اسی طرح شفافیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے رپورٹ شائع کریں۔
مزید پڑھیں : امن مذاکرات کی خلاف ورزی نے حوثیوں کو بے نقاب کردیا، انور قرقاس
خیال رہے کہ گذشتہ روز متحدہ عرب امارت کے وزیر برائے امور خارجہ انور محمود قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیا تھا کہ سویڈن میں حوثی جنگجوؤں اور یمن کی آئینی حکومت کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات نے حوثیوں کی معصوم شہریوں کے خلاف کاررئیوں کا پول کھول دیا ہے۔
اماراتی وزیر برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ الحدیدہ بندرگاہ سے متعلق معاہدے کی متعدد خلاف ورزیاں حوثیوں کے مؤقف کو کمزور بنارہا ہے۔