ایک شخص نے گزشتہ سال زخمی سارس کی جان بچائی تو وہ پرندہ اس شخص کا ایسا دوست بن گیا کہ اس کا سایہ بن کر ساتھ رہنے لگا۔
بہت سے لوگوں نے بالی ووڈ کی ماضی کی فلم کا یہ مشہور گانا سن رکھا ہوگا کہ ’’یہ دوستی ہم نہیں چھوڑیں گے، توڑیں گے دم اگر ساتھ تیرا نہ چھوڑیں گے‘‘، دو انسانوں میں دوستی کی تو لازوال داستانیں ہمارے سامنے آتی رہتی ہیں لیکن بھارت میں ایک انسان اور پرندے کی محبت کے جذبے سے لبریز دوستی اپنی مثال آپ ہے جو بے زبان جانور کی جانب سے محبت کے ساتھ تشکر کا اظہار بھی ہے۔
’’یہ دوستی ہم نہیں چھوڑیں گے‘‘ کے مصداق یہ کہانی بھارت کے رہائشی ایک عارف نامی نوجوان کی ہے جس کو گزشتہ سال ایک زخمی سارس ملا تھا۔
نوجوان نے اس سارس کو اپنے ساتھ گھر لے آیا۔ اس کی خوب دیکھ بھال کی اور اتنا خیال رکھا کہ وہ دوبارہ چاق وچوبند ہوکر اڑنے کے قابل ہوگیا لیکن نوجوان کے خلوص اور محبت نے سارس کے پروں کو گویا باندھ دیا اور اس نے اڑ کر اپنے پرانے آشیانے جانے کے بجائے نوجوان کا ساتھ اپنا لیا۔
دنیا کے یہ انوکھے دوست ایک ہی تھالی میں ایک ساتھ کھانا بھی کھاتے ہیں اور جب عارف کسی کام سے موٹر سائیکل پر باہر جاتا ہے تو یہ سارس اس کا سایہ بن جاتا ہے اور میلوں اس کی موٹر سائیکل کے ساتھ اڑتا ہے۔ اس دوران اس کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ مخالف سمت سے آنے والی کوئی چیز اس کے دوست کو نقصان نہ پہنچا دے۔