تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

ورلڈ کپ کے دوسرے میچ میں پاکستانی ٹیم میں کتنی تبدیلیاں ہوں گی؟ بڑی خبر آگئی

پاکستان ورلڈ کپ میں اپنا دوسرا میچ جمعرات 12 اکتوبر کو سری لنکا کے خلاف کھیل رہا ہے اس میں کیا تبدیلیاں ہوں گی اس حوالے اہم خبر سامنے آئی ہے۔

اسپورٹس رپورٹر نے اے آر وائی نیوز پر کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے خصوصی پروگرام ’ہر لمحہ پرجوش‘ میں بتایا ہے کہ پاکستان سری لنکا کے خلاف میچ میں نیدر لینڈ کے خلاف اپنے وننگ اسکواڈ کو برقرار رکھے گا اور کسی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔

شعیب جٹ نے کہا کہ ابھی بھی ٹیم میں تجربے ہو رہے ہیں، کوئی فائنل فیصلے نہیں ہو رہے۔ مکی آرتھر کوئی فیصلہ نہیں کر رہے۔ ٹیم سے متعلق تمام فیصلے مرشد، چیف صاحب اور کپتان مل کر کر رہے ہیں۔

اس موقع پر کامران اکمل نے کہا کہ سری لنکا کے خلاف میچ بھی اسی گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا جہاں نیدر لینڈ کے خلاف میچ جیتا۔ فائنل الیون کا فیصلہ تو کنڈیشن اور پچ دیکھ کر ہی ہوگا لیکن میرا خیال ہے ابھی اسی ٹیم کے ساتھ جائیں گے۔

سابق وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ فخر زمان اپنے کیریئر کی بری فارم سے گزر رہے ہیں۔ ان کا اعتماد متزلزل نظر آ رہا ہے۔ ایسے میں رضوان یا بابر میں سے کسی کو اوپر آنا چاہیے اور میرا خیال ہے کہ رضوان اوپر نمبر پر آکر بیٹنگ کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ فخر کو اگر خراب فارم پر نکالیں گے تو امام بھی آؤٹ آف فارم ہیں ایسے میں اگر دونوں اوپنرز کو باہر کر دیا تو ٹیم بڑی مشکل میں آ جائے گی۔

سابق چیمپئن کپتان یونس خان نے کہا کہ نیدر لینڈ سے جیت پر یہ کہنا کہ چھوٹی ٹیم کو ہرایا بیکار بات ہے۔ اس لیول پر کوئی چھوٹی بڑی ٹیم نہیں ہوتی۔ اب کوئی بھی ٹیم کسی بھی دن کسی کو بھی ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان ٹیم غیر ضروری تبصروں پر توجہ دینے کے بجائے اپنی مکمل اسٹرینتھ کے ساتھ جائیں اور نیچرل گیم کھیلیں۔ فخر، امام یا بابر کو جن مسائل کا سامنا ہے سپورٹنگ اسٹاف انہیں اس پر مشورے ضرور دے گا لیکن مسائل سے کھلاڑیوں کو خود ہی نکلنا ہوگا۔

یونس خان نے کہا کہ میں ہمیشہ یہ بات کرتا ہوں کہ آپ کی کامیابی تب ہی ہوگی جب حالات کے مطابق اور ٹیم کے لیے کھیلیں گے۔ اگر 200 رنز بھی کرتے ہیں تو جیت کے لیے کھلاڑیوں کو فائٹ کرتے نظر آنا ضروری ہے پھر بے شک میچ ہار جائیں۔

Comments

- Advertisement -