لندن: برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے روزگار پر اثرات سامنے آنے شروع ہوگئے، ملک میں مارچ اور مئی کے درمیان لاکھوں افراد اپنے روزگار سے محروم ہوئے۔
برطانوی ادارہ شمارات کے مطابق ملک میں مارچ اور مئی کے درمیان 6 لاکھ افراد بے روزگار ہوئے، جبکہ لاک ڈاؤن سے نو ملین افراد کی آمدن متاثر ہوئی، بے روزگاری کے حقیقی اثرات اکتوبر تک سامنے آئیں گے۔
معاشی سست روی سے مزدور طبقہ زیادہ متاثر ہوا ہے۔
گزشتہ دونوں برطانوی قومی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث برطانوی معیشت 20.4فیصد تک گرگئی، ملکی معیشت پہلی بار ایسی بدترین صورت حال کا شکار ہوئی ہے۔
کروناوائرس، برطانیہ کو بڑا دھچکا
معاشی ترقی کی شرح میں ماضی کی نسبت تین گنا معاشی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ برطانیہ میں تعلیم، صحت، گاڑیوں کی پیداوار اور شراب خانے معاشی زوال کے بڑے حصہ دار ہیں۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں کروناوائرس کے کیسز ڈھائی لاکھ سے تجاوز کرچکے ہیں، اب تک 40 ہزار کے قریب افراد کی اموات ہوئی ہیں، وزارت صحت کو ملک میں مزید کیسز اور اموات کا خدشہ ہے۔