بدھ, مئی 29, 2024
اشتہار

ایک بجلی بل پر کتنے ٹیکسز لگائے جا رہے ہیں؟ اہم انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

رواں ماہ اگست کے بھاری بھرکم بجلی بلوں نے پورے ملک میں آگ لگا دی ہے اور کراچی تا خیبر عوام سراپا احتجاج ہیں ایک بجلی بل پر کتنے ٹیکسز لگائے جا رہے ہیں اس حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔

بجلی بلوں پر کتنے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں اس حوالے سے گوجرانوالہ کے ایک عام شہری کا بل سامنے ہے جس میں خرچ شدہ 212 یونٹ کے بجلی کی قیمت 5400 جب کہ ٹیکسز سمیت یہ بل 10495 روپے مالیت کا ہو جاتا ہے۔

اس حوالے سے مذکورہ شہری نے اپنے بل کا پوسٹمارٹم کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے بل پر فیول ایڈجسٹمنٹ، انکم ٹیکس، جنرل سیلز ٹیکس، فاضل ٹیکس اس کے بعد پھر سیلز ٹیکس اور دوبارہ فیول ایڈجسٹمنٹ اور ایف سی سرچارج لگائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایک مزید ٹیکس کے نام سے بھی ٹیکس لگایا گیا ہے۔

- Advertisement -

صارف نے کہا کہ بجلی کمپنی والے اس ٹیکس کا کوئی نام جگا ٹیکس یا کوئی اور نام ہی رکھ دیں۔

بجلی بل پر ٹیکسوں کے حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام رپورٹر میں نمائندے علیم ملک نے بتایا کہ ایک عام صارف سے بل کے لگ بھگ 45 فیصد ٹیکس لیا جا رہا ہے، بجلی صارفین آسان ہدف ہیں اس لیے اس پر تمام بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی نا اہلی کو ٹیکس کے نام پر غریب عوام پر تھوپ دیتی ہے ایک بجلی بل پر 9 سے 10 قسم کے ٹیکسز لگائے جاتے ہیں۔ کیپسٹی پیمنٹ کے نام پر حال میں میں 122 ارب روپے کا وہ بوجھ صارفین پر ڈالا گیا ہے جو بجلی انہوں نے استعمال ہی نہیں کی۔

 

پروگرام کے ایک اور شریک حسن ایوب کا کہنا تھا کہ افسران کی شاہ خرچیوں کے لیے سالانہ 18 سے 20 ارب کا عوام کی جیب پر ڈاکا ڈالا جاتا ہے۔ کیپسٹی ٹریپ کی وجہ سے مشکلات ہیں کیونکہ یہ ایسا معاہدہ ہے کہ پاور پلانٹ نے جتنی بجلی بنائی وہ استعمال کرو نہ کرو اس کی ادائیگی کرنا ہوگی۔ پاکستان سالانہ دو ہزار ارب روپے کیپسٹی پیمنٹ (غیر استعمال شدہ بجلی) کی مد میں ادا کرتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں