اشتہار

اکتاہٹ اور کاہلی سے کیسے بچا جائے؟ جانئے مفید مشورے

اشتہار

حیرت انگیز

اگر آپ بوریت محسوس کر رہے ہیں تو یہ انوکھی بات نہیں ہے، بوریت بھی انسان کا ایک موڈ ہے جو وہ اکثر یا کبھی کبھارمحسوس کرتا ہے

عالمی وبا کرونا کی وجہ سے لگنے والی پابندیوں میں ہم بہت سے ایسے کام نہیں کر پائے جن میں ہمیں مزا آتا ہے اور یہ ہی وہ سبب ہے کہ پھر دل کوئی بھی کام کرنے کو نہیں چاہتا۔

مگر آج آپ درج ذیل چند باتوں پر عمل کرکے آپ اس کیفیت پر قابو پا سکتے ہیں۔

- Advertisement -

خود پر ترس کھائیں

عالمی وبا کے دوران بہت سے لوگ اکتاہٹ اور کاہلی کا شکار ہوئے،اس صورتحال کا صرف آپ نے ہی سامنے نہیں کیا، اس لیے خود پر مہربان ہوں اور جو کچھ آپ محسوس کر رہے ہیں اس کی بنیاد پر خود کو برا بھلا نہیں کہیں، یہ ایک مشکل وقت تھا جو گزرگیا۔

وہ کام کریں جس سے آپ کو مدد ملے

مختلف کام کرتے وقت اپنے احساسات پر دھیان دینا بہت اہم ہے۔ جو کام یا باتیں آپ کو اچھی لگتی ہیں اور ان میں مزا آتا ہے ان کا ایک ریکارڈ رکھیں اور انھیں زیادہ وقت دیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ برسوں کے دوران نوجوانوں کے لیے بوریت یا اکتاہٹ سب سے بڑا مسئلہ رہا ہے۔

سوچیں کہ آپ کے لیے کیا اہم ہے
اپنی اقدار کے بارے میں سوچیں اور جو کچھ آپ کر رہے ہیں وہ ان اقدار سے کتنی مطابقت رکھتا ہے؟ اگر آپ کو کسی کام کی قدر کا پتا ہو تو اس کرنے میں زیادہ دل لگتا ہے۔

اہم کام زیادہ کریں
سادہ سی بات ہے کہ دیکھیں کہ آپ کے لیے کیا اہم ہے اور پھر وہی کام زیادہ سے زیادہ کریں۔ اگر دل نہ بھی چاہے تو تھوڑا بہت کچھ کرنا شروع کردیں۔ اگرچہ اس وقت پابندیوں کی وجہ سے بعض کام نہیں کیے جا سکتے پھر بھی دیکھیں کہ کیا کچھ کیا جا سکتا ہے چاہے کم ہی ہو۔

مثبت تصورات ذہن میں لائیں

تصورات آپ کے ذہن پر بہت زور دار اثر رکھتے ہیں، جو کچھ آپ کرنا چاہتے ہیں اس کے بارے میں تفصیل سے سوچیں، ان اقدامات پر غور کریں جو آپ اپنے مقصد کے حصول میں اٹھانا چاہتے ہیں اور اگر راہ میں کوئی رکاوٹ ہو تو اسے کیسے دور کریں گے۔

ضرورت پڑنے پر مدد طلب کریں

اگر بوریت اور کاہلی آپ کے معمولات زندگی کو متاثر کر رہی ہے تو ضروری ہے کہ آپ اس بارے میں کسی سے بات کریں۔ جن باتوں کے بارے میں آپ فکر مند ہوں ان کے بارے میں دوسروں کو بتائیں۔ آپ کسی دوست، والدین، سرپرست، ٹیچر اور دوسرے قابل اعتماد شخص سے بات کر سکتے ہیں۔ اگر کوئی نفسیاتی الجھن ہو تو اپنے ڈاکٹر سے بات کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں