جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

حنا دلپذیر ’’مومو‘‘ کیسے بنیں؟ دلچسپ انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

اے آر وائی پر چلنے والا سٹ کام ’’بلبلے‘‘ کی شہرت سالوں بعد بھی کم نہیں ہوئی ہے اور اس کا کردار مومو ہر خاص وعام میں مقبول ہے۔

ٹی وی چینلز پر یوں تو کئی سٹ کام پیش کیے گئے لیکن جو شہرت اے آر وائی پر چلنے والے ’’بلبلے‘‘ کو ملی کوئی اور اس کے پاسنگ کو بھی نہیں پہنچ سکا۔ مزاح پر مبنی اس ڈرامے کا سفر سالوں بعد بھی کامیابی سے جاری ہے یوں تو اس میں چار کردار ہی مرکزی ہیں اور مشہور بھی لیکن جو شہرت مومو نے پائی وہ کسی کے حصے میں نہ آئی۔

بھلکڑ خاتون کا کردار ’’مومو‘‘ پاکستان کی معروف ورسٹائل اداکارہ حنا دلپزیر کامیابی سے نبھا رہی ہیں۔ انہوں نے مومو کے کردار کو اپنی بہترین اداکاری سے امر کر دیا اور آج ملک کا ہر بچہ اور بڑا اس کردار سے واقف ہے۔ اس کردار کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد حنا کو ان کے اصل نام نہیں بلکہ مومو کے نام سے جانتی ہے۔

- Advertisement -

اداکارہ حنا دلپذیر عرف مومو نے انکشاف کیا ہے کہ ’بلبلے‘ میں مومو کا کردار صرف ایک ہی قسط کیلیے لکھا گیا تھا اور وہ بطور مہمان اداکار اس میں بلائی گئی تھیں۔

اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ ’بلبلے‘ میں مومو کا کردار صرف ایک ہی قسط کے لیے لکھا گیا تھا اور ان کو بطور مہمان اداکار اس ایک قسط میں بلایا گیا تھا۔ اس وقت تک ڈرامے کی تقریباً 25 اقساط آن ایئر جا چکی تھیں اور 26 ویں قسط میں انہیں آنا تھا، جب وہ قسط آن ایئر ہوگئی تو انہیں بتایا گیا کہ یہ کردار بھی ڈرامے کے مستقل کرداروں میں شامل ہوگیا ہے۔

حنا دلپزیر نے بتایا کہ اس ایک قسط کی شوٹنگ کے لیے سیٹ پر جانے سے پہلے انہوں نے نبیل سے کہا تھا کہ انہیں اس کردار کے لیے ایک موٹا سا چشمہ چاہیے اور اس وقت انہوں نے یہ بالکل نہیں سوچا تھا کہ اگلے 10 سال تک انہیں یہ چشمہ پہننا پڑے گا۔

اداکارہ نے بتایا کہ 10 سال قبل جب مومو کے کردار کے لیے منتخب کیا گیا تو مجھے بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ یہ کردار اتنا مقبول ہوگا کہ میری پہچان ہی بن جائے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ ڈرامہ اور کردار ان کے اپنے لیے تو ایک دوا اور ذہنی سکون کی حیثیت رکھتا ہی ہے لیکن جو لوگ یہ ڈراما دیکھتے ہیں وہ بھی اپنی زندگی کی دیگر پریشانیوں کو تھوڑی دیر کے لیے بھول جاتے ہیں اور وہ اس کے لیے خود کو بہت خوش قسمت سمجھتی ہیں۔

حنا نے اس کردار کی شہرہ آفاق کامیابی کا 95 فیصد کریڈٹ خود کو دیا اور کہا کہ ان کی اپنی کارکردگی کے علاوہ پروڈیوسر نبیل اور ڈائریکٹر رانا رضوان بھی ضرور ان کو ہدایات دیتے رہتے ہیں جبکہ ساتھی اداکار محمود اسلم بھی کریکٹر ڈیولپمنٹ میں بہت مدد کرتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں