تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

عمان کی شہریت کیسے حاصل کی جاسکتی ہے؟

مسقط: عمان میں شہریت کے حصول سے متعلق رائج قانون پر عمل کرکے مقامی اور غیرملکی شخص عمانی شہریت حاصل کرسکتا ہے، مذکورہ قانون میں مختلف قوائد وضوابط طے کیے گئے ہیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عمان میں شہریت سے متعلق قانون میں 14 آرٹیکلز ہیں جن میں کئ آرٹیکلز کے مزید ذیلی اصول بھی رکھے گئے ہیں اور شہریت کے حصول کے لیے تمام مراحل کو عبور کرنا لازمی ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق ‘عمامی شہریت قانون’ میں ناصرف شہریت کے حصول کے لیے قوائد وضوابط طے کیے گئے ہیں بلکہ ان پہلوؤں پر بھی تنبیہ کی گئی ہے جس کے تحت کسی بھی شخص کی شہریت منسوخ ہوسکتی ہے۔

قانون میں آرٹیکل 2 اور 13 کافی اہم ہے کیوں کہ دوسرے آرٹیکل میں غیرملکیوں کے لیے قوائط وضوابط بتائے گئے ہیں کہ وہ کیسے عمانی شہریت حاصل کرسکتے ہیں۔ جبکہ آرٹیکل 13 میں ان عوامل کی طرف نشان دہی کی گئی ہے جس کے باعث آپ کی شہریت منسوخ یا ختم کردی جائے گی۔

آرٹیکل نمبر 1 میں پانچ نکات شامل ہیں، پہلے نکتے میں کہا گیا ہے کہ اس شخص کو عمانی شہریت دی جائے گی جو عمان یا پھر کسی بھی ملک میں پیدا ہوا ہو لیکن اس کا والد عمانی ہونا لازمی ہے۔

دوسرے نکتے کے مطابق اگر کوئی شخص عمان یا پھر دوسرے ملک میں پیدا ہوا ہوا لیکن اس کی والدہ عمانی ہو اسے بھی شہریت دے دی جائے گی اس کے لیے ضروری نہیں کہ وہ اپنے والد کی شناخت کو ثابت کرے۔ اسی طرح اگر کسی کے والد کی شہریت ختم ہوگئی ہو تو بچے کو شہریت کے حصول میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔

تیسرا نکتہ ہے کہ اسے بھی شہریت دے دی جائے گی جو عمان میں پیدا ہوا ہو لیکن اسے والدین کا پتا نہ ہو۔

چوتھے نکتے کے تحت کوئی بھی شخص عمان میں پیدا ہو اور رہائش کا مسکن بھی اسی ملک کو بنایا ہو لیکن مذکورہ شہری کی پیدائش کے وقت والد کی شہریت ختم ہوگئی ہو تو ایسے فرد کو بھی شہریت مل سکتی ہے۔

عمانی شہریت قانون سے متعلق دیگر آرٹیکلز اور مکمل تفصیلات اس لنک سے حاصل کریں۔

Comments

- Advertisement -