تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

مختلف اسکرینز سے بوجھل آنکھوں کو کیسے آرام دیا جائے؟

آج کل مختلف اسکرینز کا کئی گھنٹے استعمال بے حد عام بن گیا ہے، چاہے وہ دفاتر میں کمپیوٹر اسکرینز ہوں، فارغ وقت میں ٹی وی اسکرینز یا پھر بے مقصد اسکرولنگ کے لیے اسمارٹ فون کی اسکرینز۔

مسلسل اسکرینز کے استعمال سے آنکھیں تھک جاتی ہیں جو ان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

آنکھوں میں تناؤ یا درد جسے آئی اسٹرین کہاجاتا ہے، آنکھوں کی ایک عام حالت ہے، جو عام طور پر طویل عرصے تک کسی سرگرمی پر شدت سے توجہ مرکوز کرنے کے بعد محسوس ہوتی ہے۔

یہ اسکرین دیکھنے کے عالاوہ کتاب پڑھنے یا طویل عرصے تک کار چلانے سے بھی ہو سکتا ہے۔

ہر فرد آنکھوں کے تناؤ سے مختلف طرح متاثر ہوتا ہے جس کی سب سے عام علامات یہ ہیں۔

آنکھوں میں درد، تھکن، خارش، آنکھوں کا خشک ہونا یا پانی بہنا، دوہری یا دھندلی نظر، سر درد، کمر، کندھوں یا گردن میں درد، روشنی کی حساسیت، توجہ مرکوز کرنے اور پڑھنے میں دشواری اور آنکھ سے رابطہ برقرار رکھنا مشکل ہونا۔

امریکن آپٹو میٹرک ایسوسی ایشن کے مطابق، خشک آنکھیں، سر درد اور دھندلا پن آنکھوں میں تناؤ کی سب سے عام علامات ہیں۔

ان علامات کو آنکھوں کی دیکھ بھال کے کچھ نکات کو استعمال کر کے کنٹرول کیا جاسکتا ہے، لیکن اگر آپ کی آنکھوں میں مسلسل درد رہتا ہے تو آپ کو آنکھوں کے ماہر سے مشورہ کرنا چاہیئے تاکہ مستقبل میں آنکھوں کی تھکاوٹ سے بچ سکیں۔

وہ طریقے کچھ یوں ہیں۔

20-20-20 کا اصول

یہ اصول کافی عام ہے اور تقریباً سبھی نے اس آنکھوں کی ورزش کے بارے میں سنا ہے، لیکن حقیقت میں کبھی اس پر عمل نہیں کیا ہے۔

اس کے لیے آپ کو 20 سیکنڈ کے لیے 20 فٹ دور کسی چیز کو دیکھنے کے لیے ہر 20 منٹ میں وقفہ لینا ہوتا ہے۔

ایسا کرنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اس طرح اسکرین کے سامنے سے نہ صرف نظروں کو ہٹایا جاتا ہے بلکہ دور 20 سیکنڈ تک دیکھنا بصارت کو بہتر بناتا ہے اور مستقل اسکرین دیکھنے سے آنکھوں پر پڑنے والی تناؤ کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

مناسب فاصلہ برقرار رکھیں

ڈیجیٹل آلات پر کام کرتے وقت درست فاصلہ اور مناسب پوزیشن کو برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے، اسکرین کو آنکھوں سے چند فٹ کے فاصلے پر رکھنا چاہیئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیئے کہ اسکرین کو آنکھوں کی سطح پر یا ان سے تھوڑا نیچے ہونا چاہیئے۔

آنکھوں کے لیے یوگا کی مشق

آپ کی بصارت اور آنکھوں کو سہارا دینے والے پٹھے آنکھوں کے یوگا کے ذریعے بہتر ہوسکتے ہیں، یہ آپ کے تناؤ کی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد فراہم کر سکتے ہیں اور آنکھوں کے دباؤ کو کم کرسکتے ہیں۔

آنکھوں کی یوگا کی سادہ مشقوں میں پلک جھپکنا اور ہتھیلیوں کو گرم کر کے آنکھوں پر رکھنا شامل ہیں۔

مناسب روشنی میں کام کریں

نامناسب روشنی، جو یا تو بہت مدھم ہو بہت زیادہ آنکھوں کے تناؤ کا سبب بن سکتی ہے۔ مزید، اگر آپ کسی چیز پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جیسے پڑھنا تو روشنی آپ کے پیچھے سے آنی چاہیئے۔ نیز، اس بات کو یقینی بنائیں کہ جو اسکرینز دیکھی جا رہی ہیں وہ مناسب طریقے سے روشن ہیں۔

آنکھوں کے قطرے استعمال کریں

اسکرین کو زیادہ دیر تک دیکھنے سے آپ ایک منٹ میں کتنی بار آنکھیں جھپکاتے ہیں اس میں ڈرامائی کمی واقع ہو سکتی ہے، جب آپ کم آنکھیں جھپکاتے ہیں تو یہ آنکھوں کی خشکی کا سبب بنتی ہیں۔

آنکھوں کے قطرے جیسے مصنوعی آنسو استعمال کرنے سے آپ کے ان مسائل کوحل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -