تازہ ترین

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

دنیا کے تمام ممالک انسانی حقوق پامال کرتے ہیں: ایمنسٹی انٹرنیشنل

لندن: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مملکتیں اپنے معاشی اورجنگی فوائد کیلئے انسانی قتل عام کوسستا عمل سمجھتی ہیں۔

دنیا میں انسانی حقوق کی پامالی پرایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں 160 ممالک کے جائزے کے بعد کہا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک اپنے حکومتی فوائد کے مقابل عوام کی آزادی کا حق چھین رہے ہیں۔

رپورٹ میں دنیا کے تمام ممالک میں عوامی حقوق کو سلب کرنے کے بھیانک ریاستی عمل کوشدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایمنسٹی نے دنیا کی توجہ انسانوں کی جمہوری آزادی اور معاشی خوش حالی کی طرف دلائی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومتیں اپنے معاشی اورجنگی فوائد کی خاطرانسانوں کے قتل کو بھی سستا عمل سمجھتی ہیں جبکہ اسلحہ کی دوڑ سے معاشرے میں جرائم کی شرح کو بڑھاوا دیا جارہا ہے۔

ایمنسٹی نے کہا کہ انسانی حقوق کے ادارے تنظیمیں وکلا، صحافی، سیاسی افراد اورطلبہ عوامی جبر کے خلاف جب آوازبلند کرتے ہیں توان پرحکومتیں ریاستی تشدد کرتی ہیں۔

رپورٹ میں شام اوریمن کی صورتحال کو بھیانک قراردیتے ہوئے اقوام متحدہ کے کردار پرشدید تنقید کی گئی، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہاکہ سعودی عرب اسلحہ کی دوڑمیں مبتلا ہوکریمن اورشام کو شدت پسندی اوردہشت گردی میں دھکیل رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق چین اوربرطانیہ میں انسانی حقوق بری طرح کچلے جارہے ہیں جبکہ امریکہ دنیا میں جنگی جنون کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کررہا۔

رپورٹ کے مطابق 122 ممالک میں عوام پرتشدد، 30 ممالک میں جلاوطن افراد پرناروا سلوک جبکہ 19 ممالک میں جنگی صورتحال سے انسانی تباہی اورتشدد پھیل رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی طاقتیں اس انسانی تباہی اورجنگ پرکچھ عملی اقدام نہیں کر رہیں جو کہ تشویشناک بات ہے۔

Comments

- Advertisement -