یورپی ملک ہنگری یوکرین کو یورپی یونین کی مزید فوجی مدد اور روس پر نئی پابندیاں روک دے گا۔
ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سیجارٹو کا کہنا ہے کہ بوڈاپیسٹ یوکرین کو یورپی یونین کی فوجی مدد کی اگلی قسط اور روس پر کسی بھی نئے پابندیوں کے پیکج کو اس وقت تک روکے گا جب تک کیف ہنگری کے بینک او ٹی پی کو جنگ کے اسپانسرز کی فہرست سے ہٹا نہیں دیتا۔
ہنگری نے یوکرین کے لیے یورپی یونین کی یورپی امن سہولت (EPF) کے تحت فراہم کی جانے والی فوجی امداد کی اگلی قسط کی تقسیم کی منظوری دینے سے انکار کر دیا۔
یورپی یونین نے اب تک EPF کے تحت یوکرین کے لیے مجموعی طور پر تقریباً 3.6 بلین یورو ($3.9bn) فراہم کیے ہیں۔
یورپی ملک کا روس کے ساتھ براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
دوسری جانب یورپی ملک جارجیا نے روس کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
سول ایوی ایشن کے مطابق جارجیائی ایئر ویز ہفتے سے روس کے لیے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرے گی۔ اس فیصلے پر یوکرین اور یورپی یونین کی جانب سے جارجیا حکومت کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب ماسکو نے گزشتہ ہفتے جارجیا کے ساتھ تعلقات میں نمایاں بہتری کے ساتھ پروازوں پر پابندی ہٹا دی تھی۔
یوکرین کی وزارت خارجہ کے ترجمان اولیگ نکولینکو نے ٹویٹر پر کہا کہ دنیا روس کو الگ تھلگ کر رہی ہے تاکہ اسے جنگ روکنے پر مجبور کیا جا سکے لیکن جارجیا روسی ایئر لائنز کا خیرمقدم کر رہا ہے اور اسے ماسکو بھیج رہا ہے جب کہ جارجیائی علاقے کا 20 فیصد حصہ روس کے قبضے میں ہے، کریملن یقیناً اس طرح کے نتیجے سے خوش ہوگا۔