تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

حسین نوازجےآئی ٹی میں پیشی کےلیے جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے

اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کےبڑےصاحبزادے حسین نواز پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کےسامنے آج اپنابیان ریکارڈ کرانے کےلیےجوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے۔

تفصیلات کےمطابق پاناماکیس کی جے آئی ٹی کےسامنےپیشی کےلیے وزیراعظم نوازشریف کےبڑے بیٹےحسین نوازجوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئےجہاں وہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کےسوالوں کے جواب دیں گے۔

وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کےبڑے صاحبزادے حسین نواز اس سے قبل پانچ مرتبہ پاناماکیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔


وزیراعظم نوازشریف پربچوں کےذریعےدباؤڈالا جارہاہے‘ حسن نواز


یاد رہےکہ گزشتہ روز وزیراعظم کےچھوٹےصاحبزادے حسن نواز نےتیسری مرتبہ جے آئی ٹی کےسامنے پیشی کےبعد جوڈیشل اکیڈمی کےباہر میڈیاسے بات کرتےہوئےکہاتھاکہ مسئلہ ہم نہیں صرف نوازشریف ہیں،ہمارےذریعےٹارگٹ کیا جارہاہے۔

وزیراعظم کےچھوٹےبیٹے حسن نوازکاکہناتھاکہ پاکستان کی ترقی روکنےکےلیےنوازشریف پردباؤڈالاجارہاہے۔ انہوں نےکہاتھا کہ ایسےسوالات پوچھےجارہےہیں جن کاکوئی سرہےنہ پاؤں ہے۔


مریم نواز کو طلب کرنے کے بجائے سوالنامہ گھر بھجوایا جائے: اسحاق ڈار


بعدازاں گزشتہ روز جے آئی ٹی کی جانب سے 5 جولائی کو وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی طلبی پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مریم نواز صرف وزیر اعظم ہی نہیں میری اور قوم کی بیٹی بھی ہیں۔مریم نواز کو بلایا جا رہا ہے مجھے برا لگ رہا ہے۔

انہوں نےدرخواست کی تھی کہ سوالنامہ بنا کر وزیر اعظم کی فیملی کو بھیجا جائے۔ مریم نواز کا سوالنامہ بھی ان کے گھر پر بھجوایا جائے۔

واضح رہےکہ جے آئی ٹی نے پہلی باروزیراعظم نوازشریف کی بیٹی مریم نواز5 جولائی کوطلب کررکھاہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

 

Comments

- Advertisement -