کراچی: پاکستان میں پہلی بار ہائبرڈ توانائی منصوبے کی جانب اہم پیش رفت ہوئی ہے، حکومت سندھ اور نجی شعبے کے مابین 400 میگا واٹ ہائبرڈ توانائی پر معاہدہ ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ اور نجی شعبے کے درمیان ہائبرڈ انرجی کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔
تقریب سے خطاب میں وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا کے الیکٹرک کی اجارہ داری اگلے سال ختم کرنے جا رہے ہیں، نیشنل اور صوبائی الیکٹرک پالیسی بن رہی ہے، جلد عوام کے سامنے لائیں گے، 2023 تک کے ای کا معاہدہ ہے اور اس کے بعد ہم اپنا ادارہ لا سکتے ہیں۔
وزیر توانائی کا کہنا تھا ہم پرائیوٹ سیکٹر کو فروغ دے رہے ہیں، کارپوریٹ سیکٹر سندھ حکومت پر بھروسا کرتی ہے، ہائی برڈ اور کلین انرجی ہماری ترجیح ہے۔
پاکستان گرین ہائیڈروجن بجلی بنانے والے ممالک کی فہرست میں شامل
دستخط کی تقریب کے حوالے سے انھوں نے کہا آج تاریخی دن ہے، سندھ حکومت نے ہائبرڈ توانائی میں پہل کر کے تاریخ رقم کی ہے، نجی شعبے کے اشتراک سے سندھ حکومت پہلی بار ہائبرڈ توانائی منصوبے پر کام کر رہی ہے، یہی ہمارا مستقبل ہے اور سستی توانائی ملک کی ضرورت ہے۔
امتیاز شیخ نے کہا پاکستان کے توانائی کے مسائل کا حل صرف سندھ کے پاس ہے، جھمپیر اور گھارو کراچی سے قریب ہیں، سڑکیں بھی بہتر ہیں، اس لیے صنعت کاروں کو اس سے سستی بجلی ملے گی، اور کے الیکٹرک کی من مانیاں ختم ہو جائیں گی۔
انھوں نے مزید کہا سندھ کے پاس اپنی گیس موجود ہے، لیکن ہمارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، اس کی تقسیم کا نظام ہمیں دیا جائے، کیوں کہ نظام میں خرابی نہیں بلکہ اسے چلانے والے لوگ نا اہل ہیں۔ امتیاز شیخ نے مطالبہ کیا کہ ایس ایس جی سی سندھ کے حوالے کی جائے، ہیسکو اور سیپکو سے لوگ متاثر ہو رہے ہیں، ان کا کنٹرول بھی دیا جائے۔