ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

حیدرآباد ایئرپورٹ تو فعال، مگر جہاز 10 سال سے نہیں‌ اُڑ رہے

اشتہار

حیرت انگیز

سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کا ایئرپورٹ تو فعال ہے لیکن یہاں مسافر جہازوں کی آمدورفت گزشتہ 10 سال سے معطل ہے۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے اشوک شرما کے مطابق سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کا ایئرپورٹ فعال ہونے کے باوجود گزشتہ 10 سال سے بھوت بنگلے کا منظر پیش کر رہا ہے کیونکہ یہاں مسافر جہازوں کی آمدورفت معطل ہے جس کی وجہ سے یہاں ہر وقت ویرانی ہی راج کرتی ہے۔

- Advertisement -

دریائے سندھ اور کوہسار کی پہاڑیوں کے درمیان خوبصورت مقام پر 1965 میں حیدرآباد ایئرپورٹ بنایا گیا تھا جب کہ یہاں سے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے جہازوں نے 1970 سے پہلی بار اڑان بھری تھی۔

سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کا ایئرپورٹ تو فعال ہے لیکن مسافر جہازوں کی آمدورفت گذشتہ 10سالوں سے معطل ہے جس کے باعث ویرانی کا راج ہے، شہر کے منتخب نمائندوں، صنعتکاروں اور تاجروں نے حیدرآباد ایئرپورٹ پر کمرشل فلائٹس اور کارگوسروس شروع کرنے کا مطالبہ کردیا ہے، مزید تفصیلات اشوک شرما کی اس رپورٹ میں۔

تاہم پی آئی اے نے مئی 2013 سے حیدرآباد کے لیے فلائٹ سروس بند کی ہوئی ہے جس کے باعث حیدرآباد اور میرپورخاص ڈویژن کی 70 لاکھ سے زائد آبادی فضائی سفر سے محروم ہے اور انہیں اس کے لیے کراچی یا سکھر کا رخ کرنا پڑتا ہے جو ان کے وقت کا ضیاع اور جیب پر اضافی بوجھ بھی ہوتا ہے۔

یوں تو حیدرآباد ایئرپورٹ فعال ہے اور یہاں سول ایوی ایشن کا عملہ بھی موجود رہتا ہے لیکن وفاقی حکومت کی پالیسی کے  باعث 10 سالوں سے یہ ایئرپورٹ اور سڑکیں ویران نظر آتی ہیں۔

حیدرآباد  شہر کے منتخب نمائندوں، صنعتکاروں اور تاجروں نے حیدرآباد ایئرپورٹ پر کمرشل فلائٹس اور کارگو سروس دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں