بدھ, جنوری 29, 2025
اشتہار

ارشدشریف، صابر شاکر سمیت صحافیوں پر مقدمات؛ عمران خان کا اہم بیان

اشتہار

حیرت انگیز

چیئرمین تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان نے اے آر وائی نیوز کے سینئر اینکر ارشد شریف، صابر شاکر سمیت دیگر صحافیوں پر درج ہونے والے مقدمات کی مذمت کر دی۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم نے صحافیوں کے خلاف درج مقدمات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے اسے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کے اقدامات ناقابل قبول ہے۔

عمران خان نے لکھا کہ ارشدشریف سمیت صحافیوں کو سیاسی انتقام کانشانہ بنانےکی مذمت کرتا ہوں امریکی سازش سے آئی امپورٹڈحکومت کاصحافیوں سےانتقام ناقابل قبول ہے۔

ارشد شریف اور صابر شاکر کیخلاف اب تک درجنوں مقدمات درج ہوچکے ہیں۔ مذکورہ مقدمات میں صحافیوں پر اداروں کیخلاف نفرت انگیز ماحول پیدا کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ان مقدمات میں دفعہ ایک سواکتیس، ایک سوتریپن اور پانچ سوپانچ شامل کی گئی ہیں۔

ارشد شریف کے خلاف مقدمہ درج کرانے والا جعل ساز نکلا

ارشد شریف اور صابر شاکر جنہوں نے سب سے پہلے پاکستان کا پرچم بلند کیا ان پر ہی اداروں کیخلاف نفرت پھیلانے کا الزام لگادیا گیا۔

ان پر ریاست مخالف باتیں کرنے کا بہتان تراشا گیا۔ شہید کے وارث اور ہمیشہ فرنٹ لائن پر جوانوں کے ساتھ رپورٹنگ کرنے والے ارشدشریف پر سینئرصحافی مطیع اللہ جان کے یوٹیوب چینل پر کی گئی گفتگو کو بنیاد بنا کر ایف آئی آرز کاٹی گئیں۔

صابرشاکر پر مہران پولیس اسٹیشن میرپورخاص میں محمود حسن نامی شخص کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔ ان پر بھی اپنے پروگرام میں پاکستان مخالف بیانیے کاالزام لگایا گیا ارشد شریف، صابرشاکر اور سمیع ابراہیم پر چمن میں نعمت اللہ اور پشین میں شہری محمد ایوب کی مدعیت میں مقدمات درج کرائےگئے۔

ان مقدمات میں تعزیرات ِپاکستان کی دفعات 34، 131، 153 499اور 505شامل کی گئی ہیں، دونوں مقدمات میں شامل دفعات ملک مخالف مہم چلانے، اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی سمیت اس جیسے دیگرجرائم سے متعلق ہیں۔

۔ مندرجہ بالا دفعات کے تحت ارشد شریف اور صابر شاکر پر دادو، مٹیاری اور کوئٹہ میں بھی کئی مقدمات درج کیے گئے ہیں، ان مقدمات میں کئیمدعیان کا مجرمانہ کردار بھی سامنے اگیا۔

اینکرارشد شریف پرمقدمہ کرنے والا طیب حسین بھٹی جعلی وکیل،ایرانی ڈیزل چوری اور اسمگلنگ کے مقدمے میں ملوث ہے، پولیس نےرنگے ہاتھوں پکڑ کرمقدمہ درج کیا تھا۔ دادو کے مدعی عامرعلی لغاری پربھی تھانہ اے سیکشن میں مقدمہ درج ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں