تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

’غیر ملکی مداخلت ثابت ہوئی تو عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں گا‘

شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم خط قومی اسمبلی میں لائیں اگرغیر ملکی مداخلت ثابت ہوئی تو عمران خان کے ساتھ کھڑا ہونگا۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کے تحریک عدم اعتماد سے متعلق غیر ملکی مداخلت کے الزام پر وزیراعظم کو چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان وہ خط قومی اسمبلی میں لائیں اگرغیر ملکی مداخلت ثابت ہوئی تو میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہونگا۔

متحدہ اپوزیشن اور بی اے پی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کو غیر ملکی مداخلت کاالزام لگاتے وقت گریبان میں جھانکنا چاہیے، فارن فنڈنگ سے متعلق عمران خان کیا جواب دیں گے، فارن فنڈنگ قوانین کی صریحاً خلاف ورزی کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کیخلاف ہماری جنگ سیاسی ہے، جیسے میرےخلاف فرنٹ مین کا الزام لگا یہ بھی ویسا ہی خط ہے، کہیں غیرملکی مداخلت ہے تو چیلنج کرتا ہوں پارلیمان میں خط پیش کریں اگر غیر ملکی مداخلت ثابت ہوئی تو میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہونگا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز اسلام آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت مخالف عالمی سازشوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ہم سب سے دوستی کریں گے کسی کی غلام قبول نہیں کریں گے بیرونی پیسوں سےحکومت گرانےکی سازش کی جارہی ہے پیسہ باہر سے آرہا ہے اور لوگ ہمارے استعمال ہو رہے ہیں زیادہ تر انجانے میں کچھ جان بوجھ کر استعمال ہو رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ بیرونی سازش کی بہت ثبوت ہیں جو مناسب وقت پر سامنےلاؤں گا ایسےثبوت بھی ہیں کہ لندن میں بیٹھا شخص کس کس سے ملتا ہے اور پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ پتہ ہے باہر سےکن جگہوں سے دباؤ ڈالنےکی کوشش کی جارہی ہے ہم نےکہافارن پالیسی ہمارے ملک کےمفادمیں ہے ہمیں دھمکی دی گئی ہےلیکن ہم ملکی مفادپرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی لیکن ملکی مفادپرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے میرےپاس ایک خط ہےجوثبوت ہے جس کو بھی خط پر شک ہے آف دی ریکارڈ دکھا سکتا ہوں۔

بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم نے جو خط دکھایا ہے وہ عسکری قیادت سے شیئر کیا گیا ہے، ہمیں خط کے ذریعے ایک دھمکی آمیز پیغام دیاگیا، جس دن خط موصول ہوا وہ تاریخ بھی بتا سکتے ہیں۔

تاہم وزیر خارجہ نے یہ خط میڈیا کو کسی بھی طور دکھائے جانے کا امکان بھی رد کیا تھا اور کہا تھا میرا نہیں خیال کہ یہ خط میڈیا کو آف دی ریکارڈ بھی دکھایا جائے گا۔

اس حوالے سے انھوں نے مزید کہا تھا کہ یہ ایک خفیہ دستاویز ہے، اس کو ایسے نہیں دکھا سکتے، وزیر اعظم نے کہا ہے کہ خط آف دی ریکارڈ دکھائیں گے، خط دکھانا وزیر اعظم کا اختیار اور صوابدید ہے، تاہم میرا نہیں خیال کہ یہ میڈیا کو دکھایا جا سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -