مصنوعی ذہانت (اے آئی) نے ملازمین کی نوکریاں ختم کرنا شروع کردیں، معروف ٹیکنالوجی کمپنی آئی بی ایم سے ہزاروں ملازمین کو نکال دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق معروف ٹیکنالوجی کمپنی آئی بی ایم نے 8ہزار ملازمین کو نوکری سے برطرف کردیا جس کا سبب مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال بتایا گیا ہے۔ ان ملازمین میں زیادہ تر کا تعلق ہیومن ریسورسز (ایچ آر) ڈیپارٹمنٹ سے ہے۔
آئی بی ایم نے رواں ماہ کے آغاز میں اپنی ایچ آر ٹیم کے کم از کم 200 عہدے اے آئی ایجنٹس سے تبدیل کر دیے تھے، ان اے آئی سسٹمز کو اس قابل بنایا گیا ہے کہ وہ معلومات کی ترتیب، ملازمین کی رہنمائی اور دیگر انتظامی امور خودکار طریقے سے انجام دے سکیں۔
رپورٹ کے مطابق آئی بی ایم نے ایچ آر کے کئی روزمرہ کے کاموں کو خود کار (آٹومیٹڈ ) بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی ٹولز کا استعمال شروع کیا ہے جس کا مقصد کام کو زیادہ مؤثر بنانا اور ان بچائے گئے وسائل کو سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، مارکیٹنگ اور سیلز جیسے ترقیاتی شعبوں میں استعمال کرنا ہے۔
اس حوالے سے آئی بی ایم کے سی ای او اروند کرشنا کا کہنا ہے کہ ہم نے اندرونی نظام میں اے آئی اور آٹومیشن کے ذریعے قابلِ ذکر پیش رفت کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان چھانٹیوں کے باوجود کمپنی کے کل ملازمین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آئی بی ایم ایک متوازن حکمتِ عملی اپنا رہا ہے جس میں ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انسانی وسائل میں بھی وسعت لائی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں : گوگل نے سینکڑوں ملازمین کو برطرف کردیا
یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ گوگل کمپنی کی جانب سے راتوں رات سینکڑوں ملازمین کو نوکری سے برطرف کردیا گیا تھا۔
الفابیٹ کی کمپنی گوگل نے اپنے پلیٹ فارمز اور ڈیوائسز یونٹ کے سینکڑوں ملازمین کو نوکری سے نکال دیا تھا۔ برطرف کئے گئے ملازمین اینڈرائیڈ سافٹ ویئر، پکسل فونز اور کروم براؤزر کے لیے کام کرتے تھے۔