تازہ ترین

فلسطین پر اسرائیلی قبضے کیخلاف کیس پر روس نے کیا کہا؟

فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف کیس میں روس نے کہا ہے کہ تنازعات کی اصل وجہ ’ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

عالمی عدالت انصاف میں کیس سے متعلق روس اپنے دلائل پیش کر رہا ہے۔ بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) اس ہفتے 52 ممالک اور تین بین الاقوامی تنظیموں کے دلائل سن رہی ہے  جو کہ کسی ایک عالمی عدالت کے مقدمے میں حصہ لینے والے فریقین کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

15 ججوں کے پینل سے کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے "قبضے، آباد کاری اور الحاق” کے ساتھ ساتھ "یروشلم کے مقدس شہر کی آبادیاتی ساخت، کردار اور حیثیت کو تبدیل کرنے” کی پالیسیوں کا جائزہ لے۔

روس نے پہلے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل میں امن کا "سب سے زیادہ قابل اعتماد” حل ہے اور اکیلے لڑنے سے سلامتی یقینی نہیں ہو گی۔

اکتوبر میں، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ ماسکو کے پاس اسرائیل کے بارے میں مغربی پالیسی کے بارے میں "سنگین سوالات” ہیں، جنگیں اور ہنگامہ آرائی جاری ہے کیونکہ "[تنازعہ کی] بنیادی وجہ کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

لاوروف نے اس وقت کہا کہ ”فلسطین کے مسئلے کو مزید تاخیر کا شکار نہیں کیا جانا چاہیے۔

روس نے تمام فلسطینی دھڑوں بشمول الفتح اور حماس کے نمائندوں کو پیر کو مذاکرات کے لیے ماسکو مدعو کیا۔ صدر ولادیمیر پوتن نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ ماسکو اسرائیل اور فلسطینیوں دونوں کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کی بدولت ثالث کا کردار ادا کر سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ "کوئی بھی ہم پر ایک فریق کا کردار ادا کرنے پر شک نہیں کر سکتا۔

Comments

- Advertisement -