ہیگ: عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے اسرائیل کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اسے فلسطینی علاقوں سے اپنے قبضے ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 52 ریاستوں اور عالمی اداروں کی درخواست پر آئی سی جے کا اسرائیل کی فلسطینی علاقوں پر قبضے اور طرز عمل سے پیدا صورتحال پر مشاورتی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں آئی سی جے نے کہا کہ اسرائیل کی غیر قانونی آباد کاری عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، یہودی بستیاں قائم کرنے کا مقصد مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی تسلط کو فروغ دینا ہے، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی کارروائیاں انسداد نسل پرستی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے کہا کہ اسرائیل نے 2009 میں فلسطینیوں کے 11 ہزار سے زائد رہائشی یونٹس کو غیر قانونی قرار دے کر گرایا، عدالت سمجھتی ہے کہ قابض اسرائیلی حکومت فلسطینی قوم کو خود مختاری سے روک نہیں سکتی، اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے جلد از جلد اپنے قبضے کا خاتمہ کرے۔
آئی سی جے کا کہنا تھا کہ اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں شہریوں کے تحفظ کا پابند ہے، عالمی عدالت انصاف کو اسرائیل کے زیرِ قبضہ علاقوں پر رائے دینے کا حق حاصل ہے، اسرائیل نے مقبوضہ علاقوں میں سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں۔
عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ اسرائیل کے قبضے کے خلاف تمام دلائل سے متفق ہیں، اسرائیل کے خلاف 52 ریاستوں اور عالمی تنظیموں کے تمام دلائل درست تھے، اسرائیل کی پالیسیاں جنیوا کنونشن اور اقوام متحدہ چارٹر کی خلاف ورزی ہیں۔
صدر آئی سی جے نے کہا کہ اسرائیل نے عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزیاں کی ہیں، اسرائیل کے دلائل کہ سکیورٹی کیلیے قبضے کی ضرورت ہے مکمل طور پر باطل ہیں، اسرائیل نے مستقل قبضے کا نام دیا جو بنیادی طور پر الحاق کے مترادف ہے، اسرائیل نے فلسطینی عوام کیلیے ناقابل واپسی صورتحال پیدا کر دی ہے۔