پیر, جون 17, 2024
اشتہار

سوئیڈن کی نیٹو رکنیت کیلیے اردوان نے شرط رکھ دی

اشتہار

حیرت انگیز

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سوئیڈن کی نیٹو رکنیت کی حمایت کو انقرہ کی یورپی یونین رکنیت سے مشروط کر دیا۔

رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ اگر یورپی یونین انقرہ کے ساتھ طویل عرصے سے تعطل کا شکار رکنیت کے مذاکرات دوبارہ شروع کرتی ہے تو وہ سوئیڈن کی نیٹو کی امیدواری کی حمایت کریں گے۔

نیٹو اجلاس میں لتھوانیا روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں صدر اردوان نے کہا کہ پہلے، ترکی کی یورپی یونین کی رکنیت کا راستہ کھولیں پھر ہم اسے سویڈن کے لیے کھولیں گے جیسا کہ ہم نے فن لینڈ کے لیے کھول دیا تھا۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ اگر یورپی یونین ترکی کو قبول کرتی ہے تو انقرہ سویڈن کی نیٹو بولی کی حمایت کر سکتا ہے، یہی بات اتوار کو امریکی صدر جوبائیڈن سے ٹیلیفونک گفتگو میں کی تھی۔

اردگان نے یہ بھی کہا کہ سویڈن کا الحاق گزشتہ جون میں میڈرڈ میں اتحاد کے سربراہی اجلاس کے دوران طے پانے والے معاہدے کے نفاذ پر منحصر ہے کسی کو بھی انقرہ سے سمجھوتہ کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔

ترکی چاہتا ہے کہ سویڈن ان گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے جنہیں وہ قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے، بشمول کردستان ورکرز پارٹی (PKK) اور اس کی شامی شاخیں ہیں۔

یورپی یونین کے مذاکرات منجمد

ترکی نے پہلی بار 1987 میں یورپی اکنامک کمیونٹی کا پیش رو رکن بننے کے لیے درخواست دی تھی۔

یہ 1999 میں یورپی یونین کا امیدوار ملک بن گیا اور 2005 میں باضابطہ طور پر اس بلاک کے ساتھ رکنیت کے مذاکرات کا آغاز ہوئے تاہم 2016 سے انسانی حقوق کے الزامات پر مذاکرات رُکے ہوئے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں