اسلام آباد: سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے بیٹے کے خلاف انکوائری پھر موضوع بحث بن گئی.
تفصیلات کے مطابق وائس چیئرمین پاکستان بار نے نیب انکوائری کو جلد تکمیل تک پہنچانے کے لیے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو خط لکھ دیا.
اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ کےحکم نامے پرارسلان افتخار کے خلاف معاملہ نیب کو بھجوایا گیا.
موقف اختیار کیا گیا کہ وقت گزرنے کےباوجودنیب میں مقدمے پرپیش رفت نہیں ہوئی، اس معاملے کی تحقیقات کر کے جلد پایہ تکمیل تک پہنچانا ضروری ہے.
خیال رہے کہ گزشتہ دونوں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا نام اس وقت خبروں کی زینت بنا، جب عالمی ثالثی عدالت کی جانب سے پاکستان پر بھاری جرمانہ عائد کیا گیا.
بین الاقوامی عدالت نے سات سال پرانے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے حکم دیا کہ پاکستان ٹیتھیان کمپنی کو 5.8 ارب ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔
عدالت نے پاکستان کو 4.08 ارب ڈالر ہرجانہ اور 1.87 ارب ڈالر سود ٹیتھیان کمپنی کو دینے کا حکم دیا، پاکستان پر ہرجانہ ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کے باعث عاید کیا گیا ہے۔
عدالتی ٹربیونل نے سات سو صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے معاہدہ منسوخ کرنے کی وجہ مناسب نہیں تھی۔
خیال رہے کہ کمپنی کو سونے، تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے 2011 میں ریکوڈک معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔