تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو وزیراعظم کیخلاف حتمی کارروائی سے روک دیا

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو وزیراعظم کیخلاف حتمی کارروائی سے روکتے ہوئے کہا نوٹسز کیخلاف حکم امتناع جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم عمران خان اور اسد عمر کو الیکشن کمیشن کی جانب سےنوٹس کیخلاف سماعت ہوئی ، جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید عدالت کے سامنے پیش ہوئے ، جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کیا الیکشن کمیشن آرڈیننس کو ختم کر سکتا ہے ؟ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے پاس آرڈیننس کالعدم قرار دینے کا اختیار نہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ 2018 تھری کے تحت کوڈ آف کنڈکٹ بنایا تو کیا آرڈیننس سے ختم کیا جا سکتا ہے؟ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کا معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیر بحث آیا تھا۔

اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا اور کہا وزیراعظم سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیتےہوئےغیرجانبدار نہیں رہ سکتا، پارلیمنٹری فارم آف گورنمنٹ میں اسٹار پرفارمر کو کیسے الگ کیاجاسکتاہے۔

اٹارنی جنرل کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے آئین کی ہر گز یہ اسکیم نہیں، یہ ہو سکتاالیکشن کمیشن یقینی کرے حکومتی اسکیم کا اعلان نہیں کر سکتے، الیکشن کمیشن کہہ سکتا ہے کوئی وزیر سرکاری گاڑی استعمال نہ کرے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیراعظم کی تحریری ہدایات تھیں کہ اپنی جیب سےیا پارٹی اخراجات کروں گا، کبھی نہیں سنا کہ الیکشن کمیشن کہےکہ وزیراعظم کو سوات جانے سے روک دیا گیا۔

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ڈیڈی کی طرح ایکٹ کر رہا ہے، ہیڈ آف اسٹیٹ کو روکا جا سکتا، ہیڈ آف گورنمنٹ کو نہیں، الیکشن کمیشن وزیر اعظم کو نوٹس اور جرمانہ کر رہا ہے، اگلہ مرحلہ نااہلی ہے، وہ کیسے یہ کر سکتے ہیں؟

عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے لکھا ہے کہ وزیراعظم نے سرکاری مشینری استعمال کی ہے، کمیشن کی بات درست ہے کہ سرکاری خرچے پر انتخابی مہم نہیں کی جا سکتی۔

وکیل الیکشن کمیشن نے موقف اپنایا کہ پبلک آفس ہولڈر اپنے حلقے میں جا سکتا ہے لیکن انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتا، صدر، وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ، اسپیکرز، وزراء، انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتے۔

جس پر اٹارنی جنرل نے کہا اگر استعمال کیا ہے تو اخراجات پاکستان کے خزانے میں جمع کرائیں گے۔

اسلام آبادہائیکورٹ نےالیکشن کمیشن کو وزیراعظم کیخلاف حتمی کارروائی سے روک دیا اور الیکشن کمیشن کے نوٹس پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن وزیر اعظم کیخلاف کوئی حتمی فیصلہ نہ دے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی نظرآئے تو الیکشن کمیشن نوٹس کرسکتا ہے، الیکشن کمیشن نوٹس پر جرمانہ اور نااہلی نہیں کرے گاْ

عدالت نے الیکشن کمیشن کو آئندہ سماعت تک کسی بھی قسم کی کارروائی سے روکتے ہوئے کیس کی سماعت 6 اپریل تک ملتوی کر دی۔

الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو سوات جلسے میں شرکت سےروکنے کیلئے نوٹس جاری کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -