اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسحاق ڈارکی درخواست خارج کرتے ہوئے نیب عدالت کو اسحاق ڈار کیخلاف ٹرائل جاری رکھنے کا حکم دیدیا اور اسحاق ڈارکی میڈیکل سرٹیفکیٹ رپورٹ بھی مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اسحاق ڈار کی نیب کورٹ کو سماعت سے روکنے درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ قانون سب کے لئے برابرہے، کسی کو ماورائے آئین ریلیف نہیں مل سکتا، میڈیکل سرٹیفکیٹ کے مطابق ڈاکٹرز نے اسحاق ڈار کو آرام کی تائید کی ہے، سفرسےتونہیں روکا؟۔
اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ اسحاق ڈارکی تازہ میڈیکل رپورٹ جمع کرانا چاہتا ہوں، ڈاکٹرز نے چھ ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ تیس دن سے زیادہ وقت آئینی طور پر نہیں دے سکتے، ڈاکٹرزلکھتے کہ ایئرایمبولیس سے بھی نہیں آسکتے تو ریلیف مل جاتا، نیب کو بھی چاہئے تھا کہ لندن ٹیم بھیج دیتے۔
نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اسحاق ڈار کا کہنا ہےعارضہ قلب کی وجہ سے دو قدم بھی نہیں چل سکتے، اسحاق ڈار اتنے بیمار ہیں تو ڈاکٹرز دل کا آپریشن کیوں نہیں کرتے، ملزم کو ایسی کوئی بیماری نہیں جس کے باعث وہ پاکستان نہ آسکے۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ اسحاق ڈار احتساب عدالت کے ٹرائل سے بھاگنا چاہتے ہیں، جس پر اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم عدالتی کارروائی سے بھاگنا نہیں چاہتے۔
مزید پڑھیں : نیب کو اسحاق ڈارکیخلاف کارروائی سے روکنے کا عدالتی حکم
عدالت نےاسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ مسترد کرتے ہوئے نیب عدالت کو اسحاق ڈار کیخلاف ٹرائل جاری رکھنے کا حکم دیا۔
گزشتہ سماعت میں عدالت نے اسحاق ڈار کے ساتھ ضامن کا بھی کیس بھی یکجا کرتے ہوئے احتساب عدالت کو اسحاق ڈار کیخلاف کارروائی سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نیب اسحاق ڈار اور ان کے ضامن کیخلاف بھی17جنوری تک کوئی کارروائی نہ کرے۔
خیال رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔