اسلام آباد : اسلام آبادہائیکورٹ نے دوبارہ پارٹی صدربننے پر نوازشریف کونوٹس جاری کردیا جبکہ سیکرٹری قانون،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن،چیف الیکشن کمشنرکوبھی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے ن لیگ کا صدر بننے کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس عامر فاروق نے کی نوازشریف کے پارٹی صدر بننے پر حکم امتناع سے متعلق فیصلہ محفوظ سناتے دوبارہ پارٹی صدر بننے پر سابق وزیراعظم نوازشریف کو نوٹس جاری کردیا۔
اسلام آبادہائیکورٹ کےجسٹس عامرفاروق پرمشتمل سنگل بینچ نے سیکرٹری قانون، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن،چیف الیکشن کمشنرکوبھی نوٹس جاری کیا۔
عدالت نےاٹارنی جنرل کوعدالتی معاونت کی ہدایت بھی جاری کی۔
مزید پڑھیں : نوازشریف کوپارٹی صدربنانے کیخلاف درخواست دائر
درخواست گزارنےالیکشن ایکٹ بل کوچیلنج کیا تھا ، درخواست گزارکاموقف ہے کہ سپریم کورٹ کےفیصلوں کےمطابق نااہلی تاحیات ہے، نااہل شخص کے لیےپارلیمنٹ قانون سازی نہیں کر سکتی ، نااہل شخص کے لئےرعایت آرٹیکل 190 کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017قومی مفاد کےبرعکس اور آئین سےمتصادم ہے ، درخواست الیکشن ایکٹ کواسلام آباد ہائیکورٹ منسوخ کرے۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے انتخابی اصلاحات بل 2017ء کی منظوری اور صدارتی انتخاب اور پارٹی آئین میں ترمیم کے بعد مسلم لیگ ن نے نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کا صدر منتخب کرلیا تھا۔
مزید پڑھیں : نوازشریف بلامقابلہ مسلم لیگ ن کے صدر منتخب
بل کی شق 203 میں کہا گیا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت اور عہدہ حاصل کرسکتا ہے بلکہ اس کا صدر بھی بن سکتا ہے۔
خیال رہے مسلم لیگ ن کے صدر منتخب ہونے کے بعد نواز شریف اہلیہ کی عیادت کیلئے لندن روانہ ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ پاناما کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ نوازشریف کی جگہ نئے پارٹی سربراہ کا انتخاب کرے۔