تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور انتظامیہ کو شہر سیل کرنے سے روک دیا

اسلام آباد: ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور ضلعی انتظامیہ کو شہر سیل کرنے سے روکتے ہوئے دھرنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ کو مختص کرنے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے 2 نومبر کے دھرنے کو روکنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر اور آئی جی عدالت میں پیش ہوئے۔ ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور ضلعی انتظامیہ کو شہر سیل کرنے سے روک دیا۔

کیس کی سماعت کے دوران اسلام آبائی ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ احتجاج کے لیے سی ڈی اے کی جانب سے جگہ مختص کی گئی ہے، لہٰذا سیاسی جماعتیں وہاں احتجاج کریں۔

یہ جگہ سنہ 2014 میں سی ڈی اے نے اسلام آباد میں سیاسی سرگرمیوں اور دھرنوں کے لیے مختص کی تھی جسے ’ڈیموکریسی پارک اینڈ اسپیچ کارنر‘ کہا جاتا ہے۔ احتجاج کے لیے مختص اس جگہ کو سی ڈی اے کی پیشگی اجازت کے بعد استعمال کیا جا سکتا ہے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سیکریٹری داخلہ کو حکم دیا کہ وفاقی دارالحکومت میں کوئی کنٹینر نہیں لگے گا۔ عدالت کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ دھرنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ کو مختص کر کے نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔

عدالت نے آج آئی جی پولیس اسلام آباد اور سیکریٹری داخلہ کو ذاتی طور پر عدالت پیش ہونے کا حکم دے رکھا تھا جبکہ دھرنے کی لائیو کوریج روکنے کے معاملے پر چیئرمین پیمرا کو بھی طلب کیا گیا تھا۔

سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ امپائر صرف پاکستان کی عدالتیں ہیں، یہ سب پر واضح ہونا چاہیئے۔

بعد ازاں عدالت نے 31 اکتوبر کو عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر کے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

سماعت کے بعد درخواست گزار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت عالیہ نے دھرنے کے لیے مختص جگہ بتا دی ہے۔ عمران خان وہاں پر امن احتجاج کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف پاناما لیکس میں حکومت کی کرپشن سامنے آنے کے بعد 2 نومبر سے اس کے خلاف احتجاجی دھرنے کا آغاز کرنے جارہی ہے۔ عمران خان نے واضح طور پر کہہ رکھا ہے کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے دھرنے کو ملتوی یا منسوخ نہیں کیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -