اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعطم نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں اپیل اورسزا معطلی کی درخواست پر نیب کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل 2 رکنی بینچ نے نوازشریف اورنیب کی اپیلوں پرسماعت کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم کی جانب سے متفرق درخواست دائرکردی گئی جس میں العزیزیہ ریفرنس سے متعلق اضافی دستاویزات جمع کرانے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ العزیزیہ ریفرنس میں اضافی دستاویزات جمع کرانا چاہتا ہوں۔
جسٹس عامر فاروق نے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ آپ نوٹس وصول کریں گے جس پر انہوں نے کہا کہ عدالت بذریعہ ڈاک نوٹس بھجوا دے، اس کے بعد معلوم ہوگا کہ نوازشریف اس کیس میں مجھے وکیل رکھتے ہیں یا نہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کی اپیلوں پرریکارڈ طلب کرتے ہوئے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کونوٹس جاری کردیا۔
بعدازاں عدالت نے نیب اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی اپیلوں پرسماعت 3 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
دوسری جانب نوازشریف نے العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، اپیل کے فیصلے تک سزامعطلی وضمانت پررہائی کی درخواست بھی دائرکررکھی ہے۔
العزیزیہ/ فلیگ شپ ریفرنس، نوازشریف کے خلاف نیب کی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر
یاد رہے 5 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کوفلیگ شپ ریفرنس میں بھی سزا دلوانے اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا بڑھانے کے لیے نیب کی اپیلیں بھی سماعت کے لیے منظور کی تھی۔
نیب نے العزیزیہ کیس میں نوازشریف کی سزا سات سال سےبڑھانے کی استدعا کی ہے جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کو چیلنج کیا ہے۔
ایون فیلڈریفرنس: نوازشریف ،مریم نواز کی سزا معطلی کے خلاف نیب کی اپیل مسترد
واضح رہے گزشتہ سال 24 دسمبر کو سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔
بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔