تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی بطورقائم مقام صدراہلیت کا فیصلہ پیرکوسنایاجائےگا

اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی بطور قائم مقام صدر اہلیت کا فیصلہ پیرکوسنایاجائےگا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے 18 دسمبر2018 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے آئندہ ہفتے کی کاز لسٹ جاری کردی، جس کے مطابق  چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی بطورقائم مقام صدراہلیت کا فیصلہ پیرکوسنایاجائےگا، اسلام آباد ہائی کورٹ کےجسٹس عامرفاروق محفوظ فیصلہ سنائیں گے۔

اسلام آبادہائی کورٹ نے18 دسمبر2018 کوفیصلہ محفوظ کیا تھا۔

درخواست گزار کا کہنا تھا صادق سنجرانی کی اس وقت عمر تقریبا 40 سال ہے، آئین میں صدر بننے کے لیے عمر 45 سال ہے، صادق سنجرانی نے قائمقام صدر کا عہدہ سنبھالا تو آئینی بحران پیدا ہوگا، صدرمملکت کی عدم موجودگی میں صدر مملکت کی ذمہ داریاں کون نبھائے گا۔

مزید پڑھیں : چیئرمین سینیٹ قائم مقام صدر بننے کی اہلیت نہیں‌ رکھتے: سپریم کورٹ میں درخواست دائر

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ صادق سنجرانی کو قائمقام صدر کی ذمہ داریاں نبھانے سے روکا جائے، آرٹیکل 41 کے تحت چئیرمین سینٹ کا انتخاب دوبارہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ 12 مارچ کو چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں اپوزیشن جماعتوں کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار صادق سنجرانی کامیاب ہوئے تھے اور انہیں 57 ووٹ ملے تھے جبکہ ان کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار راجا ظفر الحق کو 46 ووٹ ملے تھے۔

خیال رہے میرصادق سنجرانی 14اپریل 1978 کوبلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی میں پیدا ہوئے، انھوں نے ابتدائی تعلیم نوکنڈی میں حاصل کی، بعد ازاں انہوں نے بلوچستان یونیورسٹی سے ایم اے کیا.

ان کے چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے کے فوری بعد ان کی عمر سے متعلق یہ آئینی بحث چھڑ گئی تھی۔

Comments

- Advertisement -