اسلام آباد : غیرقانونی افغان باشندوں کو پاکستان میں متعدد جرائم کی بڑھتی شرح کی اہم وجہ قرار دے دیا گیا ، خیبرپختونخواافغان پناہ گزینوں کی غیرقانونی سرگرمیوں سےسب سےزیادہ متاثرہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں مقیم غیرقانونی افغان شہریوں کو صوبے میں بڑھتے جرائم کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا افغان پناہ گزینوں کی غیرقانونی سرگرمیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ اس وقت خیبرپختونخوا میں 3 لاکھ 21 ہزار 677 غیر قانونی افغان باشندے رہائش پذیرہیں اور افغان باشندے اغوا برائے تاوان، منشیات فروشی ، غیرقانونی اسلحہ، ٹریفک حادثات، انسانی اسمگلنگ اور دیگر جرائم میں ملوث ہیں جبکہ بہت سے غیر قانونی افغان باشندے خیبرپختونخوا میں مختلف جرائم میں مطلوب ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ مختلف جرائم میں مطلوب 3 ہزار 911 غیر قانونی افٖغان باشندوں کوگرفتارکیاجاچکا ہے، سال 2014 سے اب تک 287 افغان باشندے غیر قانونی سرگرمیوں پر گرفتار ہیں اور غیر قانونی سرگرمیوں پر 21 افغان باشندوں کو سزائے موت دی جاچکی ہے۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کی جیلوں میں 432 غیر قانونی افغانوں کے مختلف مقدمات زیرسماعت ہیں ، ان میں سے44 غیرقانونی افغان باشندوں پر جرم ثابت ہوچکا ہے۔
وقت آگیا پاکستان میں موجود غیرقانونی شہریوں کو رجسٹریشن کے ذریعے ریکارڈ پر لایا جائے ، ایک منظم طریقہ کار کے ذریعے غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کا عمل شروع کیا جا سکے۔