منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

کورونا ویکسین کی غیر قانونی فروخت میں ملوث ملزمان کا عدالتی ریمانڈ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے گھرگھر جاکر کورونا ویکسین فروخت کرنے والے ملزمان جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کر دیا۔

عدالت نے مزید عدالتی ریمانڈ پر تینوں ملزمان کو جیل بھیج دیا، دوران سماعت عدالت نے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر کیس کا چالان پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ویکسی نیٹر محمد ذیشان ڈی ایچ او شرقی کے دفتر میں تعینات تھا،ملزم دیگر2ملزمان کو ویکسین فراہم کرتا تھا۔

پریڈی پولیس نے اطلاع ملنے پرکامیاب آپریشن کرکے دونوں ملزمان کو گرفتار کیا تھا، پولیس کے مطابق ملزمان میں ہیلتھ سروسزفراہم کرنے والی کمپنی کا ڈائریکٹر اور ملازم شامل ہیں۔

ملزم نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ ہم گھر گھر جاکر لوگوں کو فائزر سمیت دیگر کورونا ویکسنیز لگاتے تھے، فائزر ویکسین کے15ہزار روپے فی ڈوز چارج کرتے تھے۔

ملزم نے بتایا کہ میں اب تک60سے زائد افراد کو فائزر ویکسین لگا چکا ہوں، پولیس کے مطابق ملزمان کو سرکاری ویکسین فراہم کرنے والے ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

کورونا ویکسین کی فروخت میں کون ملوث؟ ملزمان کے انکشافات نے متعلقہ حکام کی دوڑیں لگوادیں

واضح رہے کہ رقم کے عوض کورونا ویکسین کی فروخت میں محکمہ صحت کے افسران اور فلاحی ادارے کے عہدیدار مرکزی کردار ملوث نکلے۔ ملزم ذیشان نے بتایا کہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے افسر سمیت دیگر نے ویکسین فروخت کرنے کا کہا۔

ویکسین لگانے والوں کی انٹری بیرونِ ملک جانے والے افراد کی فہرست میں شامل کردیتے تھے۔ ویکسین فروخت کرنے کے بعد پیسے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے افسران کو دیتے تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں