تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف آج ریاض میں مصروف دن گزاریں گے

وزیراعظم شہباز شریف جو کل سعودی عرب پہنچے ہیں...

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

‘آئی ایم ایف معاہدے سے پاکستان کے معاشی مسائل ختم نہیں ہوں گے’

اسلام آباد : سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے سے پاکستان کےمعاشی مسائل ختم نہیں ہوں گے، آئی ایم ایف پروگرام کیساتھ ہمیں قرضوں کی ری شیڈولنگ بھی کرانا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘دی رپورٹرز’ میں گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان کےلیے مجبوری ہے، آئی ایم ایف پروگرام کا ہونا پاکستان کے لیے ضروری ہے، پروگرام نومبرمیں ہی ہوجاناچاہیےتھا۔

شبرزیدی کا کہنا تھا کہ معاہدےسےپاکستان کےمعاشی مسائل ختم نہیں ہوں گے ، آئی ایم ایف پروگرام میں معاشی مسائل کاحل موجودنہیں، جوکہتا ہےمعاہدےسےمعیشت سنبھلے گی وہ صورتحال کو نہیں سمجھتا۔

سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے متعلق سخت باتیں کی تھیں، موجودہ حکومت کےلیےآئی ایم ایف کامعاہدہ مشکل میں پڑ گیاتھا، حکومت اس لیےبھنگڑےڈال رہی ہےسخت باتوں کےباوجود معاہدہ ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 2021 میں کہا تھا پاکستان کے معاشی حالات خراب ہیں لیکن میری باتوں پر کسی نے توجہ نہیں دی اور پھر سب کے سامنے ہے، اب بھی وقت ہےپاکستان کےمعاشی حالات پرخصوصی توجہ دیں، شخصیات سےنکل کرملک کےمفادمیں فیصلےکریں،عوام کا سوچیں۔

شبرزیدی نے بتایا کہ اس وقت پاکستان کے معاشی حالات کنٹرول میں نہیں ہیں اور بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کی صلاحیت نہیں رکھتا، پاکستان بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں وقت پرنہیں کرسکتا، حکومت کوشش کررہی ہےکہ قرضوں کی ری شیڈولنگ کرے۔

سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ نگراں حکومت کیلئےسب سےبڑامسئلہ یہ ہوگاکہ ملک کوڈیفالٹ سےبچائے، نگراں حکومت کوآئی ایم ایف کی تمام شرائط کوپوراکرناہوگا، آئی ایم ایف پروگرام کےعلاوہ پاکستان کےپاس دوسراکوئی راستہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کیساتھ ہمیں قرضوں کی ری شیڈولنگ بھی کراناہے ، قرضوں کی ری شیڈولنگ کرالی گئی توپاکستان ڈیفالٹ سےبچ جائےگا اگر قرضوں کی ری شیڈولنگ نہیں کرائی گئی تومشکلات بڑھ جائیں گی۔

Comments

- Advertisement -