جمعرات, نومبر 14, 2024
اشتہار

پاکستان کی معیشت کیلیے بڑی خوشخبری!

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کیلیے 7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی۔

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف قرض پروگرام کی مدت 37 ماہ ہوگی جبکہ اس کی پہلی قسط 30 ستمبر تک پاکستان کو ملے گی۔ قرض کی منظوری کے ساتھ بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ ختم ہوگیا۔

قبل ازیں، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جاری رہا جس میں پاکستان کا قرض پروگرام ایجنڈے میں سرفہرست تھا۔ منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹینا جارجیوا اجلاس کی صدارت کر رہی تھیں۔

- Advertisement -

آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض کہاں کہاں استعمال ہوتا ہے؟

دو روز قبل اسٹیٹ بینک حکام نے آئی ایم ایف سے لیے گئے قرض کے حوالے سے تفصیلات بتائی تھین کہ یہ کہاں کہاں استعمال ہوتا ہے؟

سینیٹ کی اقتصادی امور کمیٹی میں آئی ایم ایف قرض کے استعمال کا معاملہ زیر بحث آیا تھا۔ چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم بار بار آئی ایم ایف کے پاس قرض کیلیے جا رہے ہیں، یہ بتایا جائے کہ آئی ایم ایف سے لیا گیا قرض کہاں کہاں استعمال ہوتا ہے؟

اسٹیٹ بینک حکام نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف قرض معیشت کو چلانے کیلیے استعمال ہوتا ہے، یہ قرض صرف بیلنس آف پیمنٹ کیلئے استعمال ہو سکتا ہے۔

مرکزی بینک حکام کا کہنا تھا کہ بیلنس آف پیمنٹ کے علاوہ کسی اور چیز پر قرض استعمال نہیں کر سکتے، ہم تب ہی آئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں بیلنس آف پیمنٹ کی ضرورت ہو، ضرورت کے بغیر آئی ایم ایف کے پاس نہیں جایا جا سکتا۔

حکام نے مزید بتایا تھا کہ قرض بیلنس آف ٹریڈ میں ڈیبٹ سروسنگ کیلئے استعمال ہوتا ہے، آئی ایم ایف کے انفلوز صرف سپورٹ کیلئے آتے ہیں۔

حکام نے اجلاس کو بتایا سوائے اسٹیٹ بینک کے آئی ایم ایف فنڈ کوئی اور استعمال نہیں کر سکتا، آئی ایم ایف کا قرض صرف اسٹیٹ بینک کو ملتا ہے حکومت کو نہیں۔

Comments

اہم ترین

شعیب نظامی
شعیب نظامی
Shoaib Nizami reports Finance, Fedeal Board of Revenue, Planning , Public Accounts, Banking, Capital Market, SECP, IMF, World Bank, Asian Development Bank, FATF updates for ARY News

مزید خبریں