تازہ ترین

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ، براہ راست دیکھیں

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

ریٹائرڈ ملازمین کے لیے بری خبر : پنشن قوانین میں تبدیلی کی تیاری

اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان رواں ماہ کے آخری ہفتے میں ہونے والے مذاکرات سے قبل وزارت خزانہ نے پینشن قوانین میں تبدیلی کی تیاریاں کرلیں۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت مذاکرات سے پہلے آئی ایم ایف کی ایک اور کڑی شرط پوری کرنے کیلیے کوشاں ہے جس کیلئے سمری تیار کرلی گئی ہے۔،

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے پے اینڈ پینشن کمیشن کی 2020ء کی سفارشات کی روشنی مجوزہ پنشن رولز میں تبدیلیوں کیلئے سمری تیار کرلی ہے۔ وزارت خزانہ آئی ایم ایف سے مذاکرات سے قبل سمری منظوری کی خواہش مند ہے۔

ذرائع کے مطابق پینشن رولز میں تبدیلی کا اطلاق وفاقی حکومت کے سول ملازمین پر ہوگا، مستقبل میں سرکاری ملازمین کو آخری تنخواہ کی بنیاد پر پینشن نہیں ملے گی، نئے طریقے کے تحت پینشن کا تعین آخری 3 سال کی تنخواہ کی اوسط پر ہوگا۔

مجوزہ سمری کے مطابق پینشن میں پنشنر کا حصہ 25 فیصد ہوگا، سمری، دوبارہ سرکاری نوکری ملنے پر پنشنر پینشن یا تنخواہ میں سے ایک کا حقدار ہوگا، پینشن میں اضافہ صرف سالانہ مہنگائی کے ساتھ منسلک ہوگا۔

ذرائع کے مطابق مہنگائی 10 فیصد سے زائد ہونے پر پنشنرز کو ایڈہاک ریلیف دیا جائے گا، مہنگائی کی شرح 10 فیصد سے کم ہونے پر ایڈہاک ریلیف واپس لے لیا جائے گا، پینشن میں سالانہ اضافہ صرف اصل پینشن تک محدود ہوگا۔

سمری کے مطابق پنشنر کے انتقال پر مجاز اہل خانہ کو صرف 10 سال کیلئے پنشن ملے گی، شہداء کے ورثا کو 20 سال، معذور اور خصوصی بچوں کو تاحیات پینشن ملے گی، پنشنر صرف ایک ہی پینشن لے گا، زندگی میں دوسری پینشن نہیں لے سکے گا جبکہ سمری کے تحت پنشنر اپنے کسی رشتے دار کی بھی پینشن نہیں لے سکے گا۔

Comments

- Advertisement -