سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پہلے مطالبات کی تکمیل چاہے گا پھر فنڈز دے گا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پورا بورڈ مطالبات کی تکمیل کو دیکھے گا وہ بجلی، گیس اور پی ڈی ایل کی قیمتیں بڑھانے کا مطالبہ کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوست ممالک بھی آئی ایم ایف سے ڈیل کا کہہ رہے ہیں جس کے بعد وہ فنڈز فراہم کریں گے۔
شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ پاکستان کے ساتھ ہے کسی حکومت کے ساتھ نہیں ہے حکومت کو مارچ میں پیسے مل سکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کے بعد باجوہ نے مجھے ہیرو قرار دیا تھا اب زیرو کیسے ہوسکتا ہوں، میں نہیں سمجھتا کہ جنرل باجوہ نے میرے خلاف ریمارکس دیے ہوں گے۔
شوکت ترین نے کہا کہ فخر ہے کہ ہمارے دور میں معیشت چھ فیصد گروتھ کررہی تھی۔