اسلام آباد : آئی ایم ایف کے بورڈ آف ڈائریکٹر کا اجلاس آج واشنگٹن میں ہوگا۔ اجلاس میں پاکستان کیلئے قرض کی قسط کی منظوری متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آج کے اجلاس میں پاکستان کے لئے 50 کروڑ ڈالر قرضے کی قسط کی منظوری ملنے کی امید ہے ۔
حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف سے چند معاشی اہداف پورے نہ کر پر فنڈ سے استثنیٰ کی درخو است بھی دے رکھی ہے ۔جبکہ حکومت بجٹ خسارے کو قابو کرنے کیلئے قرض پر قرض لے رہی ہے۔
موجودہ حکومت نے دو سال میں تیسری بار بانڈز فروخت کرکے قرضہ لیا ہے ۔ پچاس کروڑ ڈالر کے ان یورو بانڈز پر سوا آٹھ فیصد کے حساب سے سود ادا کیا جائے گا۔
بانڈز کے اجراء کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری خزانہ وقار مسعود کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس ایک نئے آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کا آپشن موجود ہے۔
پاکستان کے غیر ملکی قرضے سرسٹھ ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں، ایسے میں ایک نئے پروگرام کی طرف جانا،کیاحکومت کی ناکامی کی عکاسی نہیں کرتا؟؟؟۔سیکریٹری خزانہ کا یہ بیان بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے۔
سال 2013 میں غیر ملکی ادائیگیوں کے دباؤ کو دیکھتے ہوئے آئی ایم ایف نے مجموعی طور پر پاکستان کے لئے 6٫6 ارب ڈالر قرض کی منظوری دی تھی جس میں سے اب تک 4 ارب ڈالر سے زائد پاکستان کو مل چکے ہیں ۔