نیویارک: یوکرین پر روس کے حملے بعد سے اب آئی ایم ایف نے بھی ردِ عمل ظاہر کر دیا ہے، اور اسے عالمی معیشت کے لیے تباہ کن قرار دیا، مالیاتی ادارے نے جنگ کے مضمرات کا بھی تفصیلی ذکر کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ روس یوکرین کی جنگ دنیا کی معشیت کے لیے تباہ کن ہے، روسی حملے کے اثرات دنیا کی معیشت پر ترقی کی رفتار میں کمی کا باعث بنے گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اس حملے کی وجہ سے عالمی سطح پر مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا، اور یہ عالمی معیشت کو لمبے عرصے کے لیے ممکنہ طور پر ایک نئے سانچے میں ڈھال دے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پناہ گزینوں کی لہر اور دوسرے انسانی مسائل کے علاوہ اس جنگ سے افراط زر بڑھ جائے گی، خوراک اور توانائی کی اشیا مہنگی ہو جائیں گی۔ نیز، جنگی صورت حال کے اثرات کاروبار میں خلل، سپلائی چینز کی بندش اور یوکرین کے ہمسایہ ممالک میں ترسیلات کی کمی کی صورت میں سامنے آ سکتے ہیں۔
Russia’s war in Ukraine may ‘fundamentally alter’ global economic, political order – IMF https://t.co/81KRrwMBd8 pic.twitter.com/OLQIJPGBEX
— Reuters Business (@ReutersBiz) March 16, 2022
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اس جنگ سے دنیا بھر میں تجارت اور کاروبار بری طرح متاثر ہوں گے، سرمایہ کاروں میں غیر یقینی کی صورت حال بڑھ جائے گی، جس کا نتیجہ اثاثوں کی قیمتیں گرنے کی صورت میں نکلے گا، عالمی سطح پر لوگوں کے مالی حالات تنگی کی طرف جائیں گے اور ابھرتی ہوئی مارکیٹوں سرمائے کا اخراج بھی ہو سکتا ہے۔
بیٹی اور نواسے کو بچانے امریکی شخص یوکرین پہنچ گیا
آئی ایم ایف کے مطابق روس یوکرین جنگ کے اثرات دور تک پھیلیں گے، افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں خوراک کے سامان کی قلت کا بھی خدشہ ہے، جہاں مصر جیسے ممالک اپنی گندم کا 80 فی صد روس اور یوکرین سے درآمد کرتے ہیں۔