سندھ ہائیکورٹ نے پیمرا کو حکم دیا ہے کہ اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری بحال کرکے 7 بجے رپورٹ پیش کی جائے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پیمرا کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر عدالت عالیہ نے پیمرا کو حکم دیا ہے کہ اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری بحال کرکے 7 بجے رپورٹ پیش کی جائے۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اگر اے آر وائی کی نشریات بحال نہ ہوئیں تو پیمرا کے نئے چیئرمین سلیم بیگ پیر کو پیش ہوں۔
سندھ ہائیکورٹ کے 10 اگست کے اے آر وائی نشریات کی بحالی کے واضح حکم کے باوجود نشریات بحال نہ ہونے پر جمعے کو دائر توہین عدالت کی درخواست پر عدالت عالیہ نے رینجل ڈائریکٹر پیمرا طفیل چنہ کو شام چار بجے پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم دو بار عدالتی کارروائی میں شام پونے پانچ بجے تک پیمرا کی جانب سے کسی کے بھی پیش نہ ہونے پر عدالت نے نئے چیئرمین کو ہدایت جاری کی۔
"اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری بحال کر کے 7 بجے رپورٹ پیش کریں، نشریات بحال نہ ہوئیں تو پیمرا کے نئے چیئرمین سلیم بیگ پیر کو پیش ہوں" سندھ ہائیکورٹ کا حکم#ARYNews #SHC #PakistanKiAwazARY #RestoreARYNews pic.twitter.com/1XQCUKTVX5
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) August 12, 2022
اس حوالے سے ایڈووکیٹ عابد زبیری نے کہا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے پیمرا کے نمائندے کا پونے 5 بجے تک انتظار کیا جس کے بعد عدالت عالیہ نے نئے چیئرمین پیمرا کو شام 7 بجے تک رپورٹ پیش کرنے کا کہا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل بھی سندھ ہائیکورٹ نے پیمرا کو اے آر وائی کی نشریات کی فوری بحالی کا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری بحال کی جائیں، سندھ ہائیکورٹ
عدالت عالیہ نے پیمرا اور اے آر وائی کے وکلا کی موجودگی میں ہدایات جاری کی تھیں کہ اے آر وائی نیوز کی کیبل پر نشریات فوری طور پر بحال کی جائیں۔