تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

انسان کی قوت مدافعت کورونا وائرس کیلئے کب تک مؤثر ہے؟ جانیے

نیو یارک : امریکی اور سوئٹزر لینڈ کے سائنسدانوں نے تحقیق کے بعد اس بات کا پتہ لگایا ہے کہ کوویڈ19وائرس انسان کے مدافعتی نظام کو کب تک یاد رہتا ہے یعنی اس کی طاقت وائرس سے مقابلے کیلئے کتنی مدت تک کارآمد ہے۔

ماہرین کی مشترکہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کوویڈ 19 کو شکست دینے والے بیشتر افراد میں اس کے دوبارہ شکار ہونے کا خطرہ کم از کم 6 ماہ تک نہیں ہوتا۔

تحقیق میں ایسے متعدد افراد کو شامل کیا گیا تھا جو کوویڈ 19 میں مبتلاہونے کے بعد صحتیاب ہوگئے تھے، تحقیق نے دریافت کیا کہ وقت کے ساتھ وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح گھٹ جاتی ہے مگر بیماری کو پہچاننے والے مخصوص میموری بی سیلز کی سطح مستحکم رہتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماہرین کے مطابق یہ خلیات جراثیم کو یاد رکھتے ہیں اور اس کا دوبارہ سامنا ہونے پر مدافعتی نظام کو وائرس سے لڑنے والی اینٹی باڈیز بننے کو متحرک کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ میموری بی سیلز کے افعال میں 6 ماہ میں کمی نہیں آتی بلکہ اس کے ارتقا کا سلسلہ جاری رہتا ہے، جس سے ٹھوس عندیہ ملتا ہے کہ کوویڈ19 کے شکار ہونے والے افراد میں اس وائرس کا دوبارہ سامنا کرنے پر برق رفتار اور مؤثر ردعمل پیدا ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سابقہ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے مریضوں میں صحت یابی کے بعد اسے ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح بہت تیزی سے کم ہوتی ہے۔

مگر حالیہ تحقیقی رپورٹس میں وائرس کے خلاف طویل المعیاد مدافعت کے حوالے سے مدافعتی نظام کے دیگر حصوں کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -