تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

چین پاکستان کے لیے مثالی ماڈل ہے، وزیرِ اعظم عمران خان

شنگھائی: وزیرِ اعظم عمران خان نے چین کو پاکستان کے لیے ایک مثالی ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے صدر شی چن پنگ کی قیادت میں بھرپور ترقی کی۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے چینی شہر شنگھائی میں ’پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین نے جو کچھ 70 سال میں حاصل کیا کوئی اور ملک حاصل نہیں کر سکا، چین نے 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔

[bs-quote quote=”پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے بڑا پیکج لا رہے ہیں” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ اعظم عمران خان” author_job=”شنگھائی میں سرمایہ کاری سیمینار سے خطاب”][/bs-quote]

وزیرِ اعظم نے اپنے خطاب میں غربت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے بڑا پیکج لا رہے ہیں، انسانی وسائل کی ترقی اور استعداد کار میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، کیوں کہ ہمیں ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ 80 سے 90 لاکھ پاکستانی بیرون ملک ملازمت کر رہے ہیں، ہم ہنر مند افرادی قوت کو پاکستان واپس لانا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں کہ پاکستانی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کرے، چین کے ماڈل پرعمل کر کے پاکستان سے غربت ختم کریں گے، اپنی غلطیوں سے سیکھ کر اور انھیں دوبارہ نہ دہرا کر بہتری لائی جا سکتی ہے۔

عمران خان نے کہا ’40 سال پہلے کے چین کے مقابلے میں آج کا چین بہت ترقی یافتہ ہے، چین کی کمیونسٹ پارٹی نے مسلسل محنت سے ملک کو ترقی کی راہ پر گام زن کیا، ہمیں ملک کے مستقبل کے وژن کا تعین کرنا ہوگا، سینٹرل پارٹی اسکول کی طرز پر پاکستان میں بھی تھنک ٹینک بنانا ہے۔


یہ بھی پڑھیں:  چینی صدر کا انٹرنیشنل ایکسپو میں پاکستانی اسٹال کا دورہ، عمران خان نے استقبال کیا


وزیرِ اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ کھلاڑی دو طرح کے ہوتے ہیں، ایک ہار سے ڈرنے والے اور دوسری طرح کے وہ کھلاڑی جو چانس لیتے ہیں، جیتنے کے لیے کھیلنے والے بلا خوف کام کرتے ہیں۔ پاکستان میں ایسی قیادت رہی جو صرف ایک الیکشن سے دوسرے الیکشن کی منصوبہ بندی کرتی رہی۔

انھوں نے کہا کہ حقیقی قیادت وہ ہوتی ہے جو لمبے عرصے کی منصوبہ بندی کرے، قلیل المدتی منصوبہ بندی سے کچھ حاصل نہیں کیا جا سکتا، ایسا معاشرہ دیرپا نہیں ہوتا جہاں چند امیر اور غریبوں کا سمندر ہو۔

Comments

- Advertisement -