اسلام آباد: عمران خان نے عوامی رابطہ مہم کے تحت بڑے جلسے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ اس بار پاناما لیکس کے ساتھ ساتھ سی پیک کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا۔
انہوں نے بنی گالہ میں قانونی ٹیم کے اہم رکن بابر اعوان سے پاناما لیکس کے معاملے پر تفصیلی ملاقات کی اور آئندہ سماعت کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ ملاقات کے دوران حکومت مخالف عوامی رابطہ مہم ،پانام لیکس ،کوئٹہ کمیشن رپورٹ اور سی پیک منصوبے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
یہ پڑھیں: پاناما کیس، پی ٹی آئی کا ملک گیر جلسے کرنے کا فیصلہ
اس موقع پربابر اعوان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاناما کیس میں وزیر اعظم کی صفائی میں سننے یا کہنے کو کچھ نہیں،، عمران خان نے بھی پاناما کیس کو ہر صورت منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ قومی دولت لوٹنے والوں کا احتساب ضروری ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 25دسمبر کو دوپہر دو بجے صوابی میں بڑا جلسہ کروں گا،اس جلسے میں دو باتیں کی جائیں گی، اول سی پیک کے اوپر کہ ہم کیسے ایک منصفانہ طریقے سے سی پیک کا فائدہ تمام صوبوں کو ملے۔
انہوں نے بتایا کہ جلسے میں دوسری بات پاناما لیکس پر کی جائے گی پاناما لیکس کا ایشو کیا ہے؟ کیوں یہ پاکستان میں فیصلہ کن وقت ہے اور ہمیں کس طرح کا پاکستان درکار ہے کیوں کہ قومی دولت لوٹنے والوں کا احتساب ضروری ہے۔
ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا کہ حکومت سانحہ کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ پر ہرزہ سرائی کر رہی ہے،پاناما لیکس اور کوئٹہ کمیشن کی رپورٹ کے بعد وزیر اعظم حکومت کرنے کا آئینی اور اخلاقی جوز کھو چکے۔
خیال رہے کہ آج کل سیاسی جماعتوں کی جانب سے جلسے جلسوں کا ایشو زروں پر ہے،23 دسمبر کو کراچی اولڈ ٹرمینل پر پاکستان پیپلز پارٹی، حیدرآباد میں 23 دسمبر کو پاک سرزمین پارٹی اور 25 دسمبر کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی میں مزار قائد پر جلسے کا اعلان کیا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: