تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

حکومت سب سے بڑے چینل کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے، عمران خان

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ختم ہوگیا ہے جس میں پارٹی قیادت نے اے آر وائی نیوز کیخلاف حکومتی کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ختم ہوگیا ہے جس میں پارٹی قیادت نے اے آر وائی نیوز کیخلاف حکومتی کارروائیوں اور چینل کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کی گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ حکومت سب سے بڑے چینل کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے، یہ چاہتے ہیں سب ان کی زبان بولیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں پارٹی چیئرمین عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کی گرفتاری کے معاملے پر بھی آگاہ کیا گیا جب کہ 13 اگست کو لاہور میں ہونے والے جلسے کی تیاریوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔

نشریات کی بندش کے باعث اب اے آر وائی نیوز کی براہ راست نشریات دیکھنے یہاں دیکھیں

واضح رہے کہ اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کو کراچی میں ڈیفنس کے علاقے سے بغیر وارنٹ گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق 15 سے زائد افراد نے رات گئے عماد یوسف کے گھر پر چھاپا مارا، سادہ لباس افراد کے علاوہ پولیس وردی میں بھی اہل کار تھے، چھاپا مار ٹیم کے ہمراہ خواتین اہل کار بھی موجود نہیں تھیں۔

چھاپا مار ٹیم نے عماد یوسف کے گھر کی سی سی ٹی وی کیمروں کے رخ تبدیل کیے، اور اہل کار عماد یوسف کے گھر کے مرکزی دروازے کے اوپر سے گھر میں کودے۔

دریں اثنا اے آر وائی کیخلاف مقدمات اور ہیڈآف نیوزعماد یوسف کی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اے آر وائی کیخلاف مقدمات اور ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کی گرفتاری سپریم کورٹ میں چیلنج

سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں درخواست أظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی گئی ، درخواست صدر پی یو جے شہزاد بٹ ، اے آر وائی کے رپورٹر اور سول سوسائٹی نمائندے نے دائر کی ہے۔

Comments

- Advertisement -