اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 10 مقدمات میں 18 جولائی تک عبوری ضمانت منظور ہو گئی، دیگر رہنماؤں کی بھی ضمانت ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں لانگ مارچ، توڑ پھوڑ کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی گئی، عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف کی عبوری ضمانت میں 18 جولائی تک توسیع کر دی۔
بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کو جان کا خطرہ ہے، تحریری طور پر دھمکیاں دی گئی ہیں، اس لیے پیش نہیں ہو سکتے، جج کامران بشارت مفتی نے عمران خان کی جان کو خطرے کے پیش نظر حاضری سے استثنیٰ کے لیے دی گئی درخواست منظور کی۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں شاہ فرمان، شہرام خان ترکئی اور عمران اسماعیل کی ضمانت بھی پانچ پانچ ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کر لی۔
واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف تھانہ گولڑہ میں مقدمہ نمبر 708/22 اور 709/22 درج ہے، تھانہ ترنول میں مقدمہ نمبر 727/22628/22، تھانہ کوہسار میں بھی 2 مقدمات نمبر 421/224222/22، تالانی سیکریٹریٹ میں مقدمہ نمبر 260/22، تھانہ آبپارہ میں مقدمہ نمبر 485/22، تھانہ انڈسٹریل ایریا میں مقدمہ نمبر 740/22، اور تھانہ کراچی کمپنی میں مقدمہ نمبر 469 درج ہے۔
عدالت نے علی امین گنڈاپور اور شفقت محمود کی بھی عبوری ضمانت 23 جولائی تک منظور کر لی ہے، علی امین اور شفقت محمود ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کامران بشارت مفتی کے عدالت میں پیش ہوئے تھے، دونوں کو پانچ پانچ ہزار کے مچلکے داخل کروانے کا حکم دیا گیا۔
کل وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان بھی اپنی عبوری ضمانت کنفرم کروانے کے لیے عدالت میں پیش ہوں گے۔